اسحٰق ڈار نے مکان حق مہر میں دیا تھا، قانوناً نیلام نہیں ہوسکتا: اہلیہ

تبسم اسحٰق کی جانب سے دائر درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے لاہور میں واقع مکان ’ہجویری ہاؤس‘ کی آج ہونے والی نیلامی روکنے کا حکم جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اسحٰق ڈار کے لاہور میں واقع مکان ’ہجویری ہاؤس‘ کی آج ہونے والی نیلامی روکنے کا حکم جاری کردیا۔

احتساب عدالت کی جانب سے لاہور کے پوش علاقے گلبرگ میں واقع اسحٰق ڈار کا گھر نیلام کر کے رقم قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔

اس مکان کی قیمت ساڑھے 18 کروڑ روپے مقررکی گئی تھی۔

اسحٰق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحٰق نے گھر کی نیلامی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ گلبرگ میں واقع ہجویری ہاؤس دراصل ان کی ملکیت ہے۔

تبسم اسحٰق کے وکیل قاضی مصباح کے ذریعے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ ’ہجویری ہاؤس انہیں حق مہر میں ملا ہے اور ان کے شوہر نے یہ گھر 14 فروری 1989 کو ایک زبانی معاہدے کے ذریعے انہیں تحفے کے طور پر دے دیا تھا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ اسحٰق ڈار کا اس جائیداد سے کوئی تعلق نہیں ہے اور قانوناً اسے نیلام نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

درخواست گزار نے عدالت کو مزید بتایا کہ انہوں نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے ہجویری ہاؤس کی نیلامی سے متعلق فیصلے کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت سے رجوع کیا تھا، تاہم عدالت نے گذشتہ سال نومبر میں ان کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس لبنیٰ سلیم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے تبسم اسحٰق کی درخواست پر سماعت کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے ہجویری ہاؤس کی نیلامی کے خلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے نیب کو 13 فروری کے لیے نوٹس جاری کردیے تھے۔

اسحٰق ڈار کے پرسنل سیکرٹری منصور رضوی نے نیلامی روکنے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم نامے کی کاپی آج موقع پر موجود افسران کے حوالے کی۔

منصور رضوی کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی احکامات ڈی سی او لاہور کو بھی بھجوا دیے گئے ہیں۔

یہ مکان ایک کمیٹی کی موجودگی میں سیل کیا گیا تھا، جس میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے)، نیب کے افسران، ضلعی حکومت، ایم سی ایل اور مقامی پولیس کے افسران موجود تھے۔

فی الحال اس مکان کا چارج اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن کے پاس ہے اور مکان کی دیکھ بھال کے لیے انفورسمنٹ انسپکٹر فرحان بٹ یہاں موجود رہتے ہیں۔

فرحان بٹ نے اس سے قبل انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ یہ مکان پوری طرح فرنشڈ ہے اوراس میں اسحٰق ڈارکا سارا سامان اسی طرح موجود ہے، جیسے وہ چھوڑ کر گئے تھے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان