حمید ہارون کی جامی کے خلاف عدالت میں ایک ارب ہرجانے کی درخواست

ڈان میڈیا گروپ کے سی ای او نے سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی ہے کہ جامی اپنے الزامات کے ثبوت دیں اور عدالت انھیں ہتک آمیز بیان دینے سے روکے۔

ڈان کے سی ای او حمید ہارون  فلم ساز جامی کے الزامات کو جھوٹی کہانی قرار دیتے ہیں(سکرین شاٹ بشکریہ یوٹیوب چینل آئیکونک سلوشن)

 ڈان میڈیا گروپ کے چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) حمید ہارون نے فلم ساز جمشید محمود المعروف جامی کی جانب سے ان پر لگائے گئے ریپ کے الزامات پر سندھ ہائی کورٹ میں ایک ارب روپے ہرجانے کی درخواست دائر کردی۔

حمید ہارون نے حال ہی میں جامی کو ڈفیمشن آرڈیننس 2002 کے سیکشن آٹھ کے تحت قانونی نوٹس بھیجا تھا کہ وہ غیر مشروط معافی کے ساتھ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات واپس لیں۔

بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں حمید ہارون نے استدعا کی کہ جامی کو معافی کے لیے قانون نوٹس ارسال کیا تھا مگر انھوں نے معافی نہیں مانگی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حمید ہارون نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ’عدالت ان کی ساکھ کو نقصان پہچانے والے فلم ساز جامی سے وصول ہونے والی ایک ارب روپے ہرجانے کی رقم کسی فلاحی ادارے یا آزادی صحافت سمیت کسی بھی بڑے مقصد والے کام کو عطیے کے طور پر دے دے۔‘

 حمید ہارون نے درخواست میں مزید کہا: ’فلم ساز جامی اپنے الزامات کی تفصیلات کے ساتھ ثبوت دیں اور عدالت انھیں اس بات کی پابند بنائے کہ وہ ذاتی طور پر یا پھر کسی کے اُکسانے پر میرے خلاف ایسے ہتک آمیز بیان دینے سے مستقل طور پر گریز کریں اور انھیں پابند کیا جائے کہ وہ میرے خلاف اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جارے کیے گئے بیانات کو ہٹائیں۔

’فلم ساز جامی نے میرے خلاف ایسے ہتک آمیز الزامات عین اس وقت لگائے جب ڈان اخبار کے خلاف مظاہرے ہو رہے تھے اور جامی نے خاص طور پر، بغیر کسی ثبوت کے، ایسے الزامات لگاکر ڈان اخبار کو نشانہ بنایا۔‘

واضح رہے جامی نے اکتوبر، 2019 میں ٹوئٹر پر الزام عائد کیا تھا کہ 13 سال پہلے ’ایک میڈیا ٹائیکون‘ نے ان کا ریپ کیا۔ 28 دسمبر، 2019 کو انھوں نے ایک اور پیغام میں دعویٰ کیا کہ وہ ’میڈیا ٹائیکون‘ حمید ہارون ہیں۔

حمید ہارون نے ایک بیان میں فلم ساز کے الزامات کو ’جھوٹی کہانی‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے الزام کچھ لوگوں کے کہنے پر لگائے گئے جو ان (حمید ہارون) کو خاموش کرانے کے ساتھ ڈان اخبار کو ان کے بیانیے کی حمایت پر مجبور کرنا چاہتے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی فن