عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے اپنے پیروکاروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے باعث یورپ کا سفر نہ کریں۔
دہشت گرد تنظیم نے یورپی خطے کو نشانہ بنانے کی پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے اپنے حامیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ’وبا کی سرزمین‘ میں داخل ہونے سے باز رہیں۔
داعش نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے ہاتھ دھونے کی ہدایات پر عمل کرنے کی بھی حمایت کی ہے۔
تنظیم نے یہ ہدایات اپنے نیوز لیٹر ’النبع‘ کے تازہ ترین شمارے میں جاری کی ہیں جس کا ایک پورا صفحہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے اسلامی کتب سے لی گئیں ہدایات پر مشتمل ہے۔
داعش نے اس بیماری کی وجوہات، اس سے تحفظ اور بچنے کے طریقوں پر بھی روشنی ڈالی۔
نیوزلیٹر میں مزید لکھا گیا: ’جو افراد صحت مند ہیں ان کو اس وبا کی سرزمین (یورپ) میں داخل نہیں ہونا چاہیے اور جو (اس وبا سے) متاثر ہوچکے ہیں انہیں وہاں سے نکلنا نہیں چاہیے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عالمی ادارہ صحت کی رہنمائی سے ہٹ کر داعش نے اپنے حامیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ چھینکتے اور جمائی لیتے وقت بھی اپنے منہ کو ڈھانپ لیں نیز پانی کے برتنوں کو بھی ڈھانپ کر رکھیں۔
ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے داعش نے لکھا: ’سال میں ایک ایسی رات آتی ہے جب وبائی بیماری نازل ہوتی ہے اور وہ کسی ایسے برتن کو نہیں چھوڑتی جو ڈھکا ہوا نہ ہو یا کسی مشکیزے کو جو بندھا نہ ہو، اور ان پر وبا نازل ہو کر رہتی ہے۔‘
یورپ میں اب تک کرونا وائرس سے 50 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہو چکے ہیں اور صرف اٹلی میں متاثرہ افراد کی تعداد 24 ہزار سے زائد ہے۔
کرونا وائرس کی وبا افغانستان، عراق اور انڈونیشیا سمیت ان ممالک تک بھی پہنچ چکی ہے جہاں داعش تاحال متحرک ہے۔
مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 124 تک پہنچ جانے کے بعد عراقی حکومت نے اتوار کو دارالحکومت بغداد میں ایک ہفتے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
یہ کرفیو 17 مارچ سے 24 مارچ تک جاری رہے گا اور اس دوران بغداد کے ہوائی اڈے سے آنے اور جانے والی تمام پروازیں معطل رہیں گی۔
عراقی وزارت صحت کے مطابق ملک میں اب تک دس افراد کرونا وائرس کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔
© The Independent