’یٰسین ملک موت کےمنہ میں ہیں، وصیت دنیا کے لیے بھجوا دی ہے‘

مشال ملک کا کہنا ہے کہ یاسین ملک نے اپنی موت کے بعد جسمانی اعضا عطیہ کرنے کی وصیت کی ہے، انہوں نے واضح کر دیا کہ وہ کسی صورت ہار نہیں مانیں گے۔

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین یٰسین ملک نے منصافانہ ٹرائل نہ ہونے پر یکم اپریل سے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بھارتی اخبار دی ہندو کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ یٰسین ملک کے اہل خانہ نے جمعرات کو الزام عائد کیا کہ انہیں انصاف نہیں مل رہا۔

یٰسین ملک کی بہن نے جمعرات کو سری نگر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں اپنے بھائی سے ملاقات کی۔ ’مجھے یہ آخری ملاقات جیسی لگی، ان کی صحت بہت تیزی سے بگڑ  رہی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اگر یٰسین ملک کا منصفانہ ٹرائل نہ ہوا تو وہ یکم اپریل سے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔ ’وہ پہلے ہی اپنے وکیل کی خدمات واپس لیتے ہوئے خود اپنا مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ یٰسین ملک کو پھنسانے کے لیے سری نگر حملہ کیس 30 سال بعد دوبارہ کھولا گیا۔

یٰسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ان کے شوہر کی بھوک ہڑتال بھارتی حکومت کی بدنیتی اور ٹاڈا عدالت کے جج کے خلاف ہو گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یٰسین ملک نے ایک کھلا خط بھی لکھا ہے، جسے ان کے اہل خانہ نے شیئر کیا۔

یہ خط ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب بھارت کے زیر انتظام جموں کی ایک عدالت نے پیر کو یٰسین ملک اور دیگر چھ افراد پر 1990 میں مبینہ طور پر بھارتی فضائیہ کے چار اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے مقدمے میں فرد جرم عائد کی ہے۔

جے کے ایل ایف کے چیئرمین دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں اور بھارتی حکومت نے ان کی تنظیم پر مارچ 2019 میں پابندی لگا دی تھی۔

مشال ملک نے ایک ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر پر تہاڑ جیل کے ڈیتھ سیل میں بہیمانہ تشدد کیا جا ہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یٰسین ملک موت کے منہ میں ہیں اور انہوں نے اپنی وصیت دنیا کے لیے بھجوا دی ہے۔

’یٰسین ملک نے اپنی موت کے بعد جسمانی اعضا عطیہ کرنے کی وصیت کی ہے۔ یٰسین ملک نے واضح کردیا ہے کہ وہ کسی صورت ہار نہیں مانیں گے۔‘

مشال ملک نے مزید کہا کہ ’اس دلیر لیڈر نے موت کے بعد اپنا جسم بھی کشمیری قوم کے لیے وقف کردیا۔‘

انہوں نے کہ کہا کہ یٰسین نے کشمیریوں کی آزادی کے لیے اپنی جوانی اور اپنا خاندان قربان کیا۔ ’ایک یٰسین ملک کو شہید کیا گیا تو دنیا بھرسےکروڑوں یٰسین ملک نکلیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے بعد دنیا میں لاک ڈاؤن جیسی صورت حال عالمی برادری کے لیے سوچنے کا وقت ہے۔

مشال ملک کے مطابق کشمیر میں مظالم پر خاموش عالمی برادری کی اکثریت خود لاک ڈاؤن میں چلی گئی ہے، کشمیریوں کے اوپر بہیمانہ مظالم پر دنیا گونگی اور بہری بنی ہوئی ہے۔ ’دنیا (کشمیر کی) موجودہ صورتحال میں ہوش کے ناخن لے اور انسانیت کے لیے آواز اٹھائے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا