چین نے متنازع سرحدی  علاقے سے فوج نکالنا شروع کر دی: بھارت

بھارتی فوجی ذرائع کے مطابق چینی فوج نے ہمالیہ کی متنازع گلوان وادی سے خیمے اور دوسری تعمیرات ہٹانے کا کام شروع کر دیا ہے۔

(اے ایف پی)

بھارتی فوجی ذرائع کے مطابق چینی فوج نے ہمالیہ کی اس متنازع گلوان وادی سے خیمے اور دوسری تعمیرات ہٹانے کا کام شروع کر دیا ہے جہاں گذشتہ ماہ دونوں ملکوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی تھی۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارتی فوجی ذرائع نے پیر کو بتایا کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے فوجیوں کو خیمے اور دوسری تعمیرات ختم کرتے اور فوجی گاڑیاں واپس جاتے دکھائی دیں۔

 ذرائع کا کہنا تھا کہ کورکمانڈروں کی ملاقات میں طے پانے والی شرائط کے مطابق چینی فوج کے ساتھ محاذ آرائی ختم کرنے پر عمل شروع ہو چکا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بھارتی فوج اس بات کی تصدیق کر رہی ہے کہ اب تک کتنی چینی فوج واپس جا چکی ہے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا چینی فوج کی واپسی کے بعد بھارتی فوج بھی علاقے سے چلی جائے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤلی جیان نے پیر کو بیجنگ میں رپورٹروں کو بتایا کہ محاذ پر موجود فوجوں کو ہٹانے اور سرحدی کشیدگی میں خاتمے کے لیے فریقین کے درمیان مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

ترجمان نے کہا: 'ہمیں امید ہے کہ بھارت دونوں فریقوں کے درمیان اتفاق رائے کے مطابق چین کی طرح عملی اقدامات کرے گا۔'

لداخ کی وادی گلوان میں بھارت اور چین کی  45 سال میں پہلی بار جھڑپ میں فوجیوں کی ہلاکت ہوئی۔  15 جون کو چینی فوج کے ساتھ دست بدست لڑائی میں 20 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ چین نے بھی اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا لیکن تعداد نہیں بتائی تھی۔

 چین اور بھارت کے درمیان اس محاذ پر 1962 میں جنگ ہو چکی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا