کراچی میں آج سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم: اسد عمر

اسد عمر نے کہا کہ اس توانائی کے شعبے کا ریگولیٹر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) ہے اور چیئرمین نیپرا نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ کس کی غلطی تھی اس حوالے سے علیحدہ فیصلہ جاری کیا جائے گا۔

کراچی میں جماعت اسلامی کے کارکن کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے (اے ایف پی)

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں آج (اتوار) سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل اور سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کے ہمراہ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ بن قاسم میں ایک سے زیادہ ایندھن سے چلنے والے کے-الیکٹرک کے کچھ یونٹس فرنس آئل سے چلائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن نے فرنس آئل کی سپلائی کو بڑھا دیا ہے اور اس ترسیل میں مزید اضافہ بھی کیا جائے گا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ میں ساتھ ساتھ یہ بھی واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ان فیصلوں سے کہیں یہ نتیجہ اخذ نہ کیا جائے کہ پیٹرولیم ڈویژن کی غلطی تھی حالانکہ ایسا نہیں ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ اس توانائی کے شعبے کا ریگولیٹر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) ہے اور چیئرمین نیپرا نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ کس کی غلطی تھی اس حوالے سے علیحدہ فیصلہ جاری کیا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کا بڑا مقصد صرف یہ تھا کہ کراچی کے اندر غیر معمولی اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کو فی الفور کیسے ختم کرایا جاسکتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے ایک طرف پاکستان کے اندر بجلی کی پیداوار کے اضافے کے لیے اربوں ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط کیے جا رہے تھے لیکن دوسری طرف یہ فیصلے نہیں کیے گئے کہ اس بجلی سے باقی پاکستان کی طرح کراچی کیسے مستفید ہوگا۔

کراچی میں گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ میں بھی غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا تھا جس پر عوام احتجاج پر مجبور ہوئے۔ کئی سیاسی جماعتیں جن میں مرکز میں حکمراں تحریک انصاف بھی شامل ہے اس احتجاج میں شریک تھی۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ دو سال بعد کراچی کو بجلی کی اضافی فراہمی 1350 میگاواٹ ہو جائے گی اور اس فراہمی میں ہر سال بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت