آرٹیکل 370 کے خاتمے کو ایک سال: کشمیر میں دو روزہ کرفیو نافذ

بدھ کو کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کیے جانے کے ایک سال پورے ہونے پر ممکنہ مظاہروں کو روکنے کے لیے بھارت نے کشمیر میں دو دن کے لیے کرفیو نافذ کردیا ہے۔

بھارت نے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کے ایک سال مکمل ہونے پر پورے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں دو دن کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

حکام کی جانب سے سوموار کو سامنے آنے والے بیان میں اس کی وجہ ممکنہ احتجاج کے حوالے سے موصول ہونے والی انٹیلی جنس رپورٹس ہیں۔

ایک اعلیٰ عہدیدار نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا: 'کشمیر کے تمام اضلاع میں مکمل کرفیو نافذ رہے گا۔'

حکومت کی جانب سے جاری کیے جانے والے حکم نامے میں کہا گیا ہے: 'یہ پابندیاں فوری طور پر عائد کی جا رہی ہیں جو کہ چار اور پانچ اگست تک نافذ رہیں گی۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کرفیو کے دوران شہریوں کو سرکاری پاس کے بغیر نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہو گی۔ یہ پاس صرف مخصوص افراد کو جاری کیا جاتا ہے جن میں پولیس یا طبی عملے کے افراد شامل ہیں۔

یہ خطہ پہلے ہی کرونا (کورونا) وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے بندشوں کا شکار ہے جہاں معاشی اور عوامی سرگرمیاں پہلے ہی بہت کم ہو چکی ہیں۔

حکم نامے کے مطابق وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن میں بھی آٹھ اگست تک توسیع کی جا سکتی ہے۔

شام کے بعد سری نگر کے مختلف علاقوں میں گشت کرتی پولیس کی گاڑیوں میں میگافونز کے ذریعے کیے جانے والے اعلان میں شہریوں کو اگلے دو دن تک گھروں میں رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔

حکام کی جانب سے یکم اگست سے بندشوں میں سختی لائی جا رہی ہے۔

سوموار کو شہر کی بڑی سڑکوں پر خار دار تاریں اور سٹیل کی رکاوٹیں لگا دی گئیں۔

اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کئی شہریوں کا کہنا تھا کہ حکام نے انہیں جمعرات تک گھر سے باہر نہ نکلنے کی تاکید کی ہے۔

یہ کرفیو گذشتہ سال پانچ اگست کو کشمیر کی خصوصی نیم خودمختار حیثیت ختم کرتے وقت نافذ کیے جانے والے کرفیو جیسا ہی ہے۔ جب خطے میں مواصلات مکمل طور پر بند کر کے ہزاروں فوجیوں کو اس علاقے میں تعینات کر دیا گیا تھا۔

کرفیو کا نفاذ ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب کشمیری پانچ اگست کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کر چکے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا