1929 پر ریٹائرمنٹ کے لیے دھونی کا اعلان اور دوسری اننگز

دھونی کی جانب سے ریٹائرمنٹ کے اعلان پر  47 سالہ تندولکر نے ٹویٹ کیا: ’ہم نے مل کر 2011 ورلڈ کپ جیتنا۔ وہ میری زندگی کا بہترین لمحہ رہا ہے۔ آپ اور آپ کے خاندان کو آپ کی دوسری اننگز کے لیے بہت بہت مبارکباد۔‘

(سوشل میڈیا)

بھارتی ٹیم کے سٹار کھلاڑی مہندر سنگھ دھونی کی جانب سے بین الاقوامی کرکٹ سے سبکدوشی کے اعلان پر مسلسل شائقین کے تبصرے جاری ہیں۔

39 سالہ وکٹ کیپر بیٹسمین نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کی گئی ایک پوسٹ میں اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئےلکھا: ’آپ کی محبت اور حمایت کے لیے بہت بہت شکریہ۔ 1929 بجے مجھے ریٹائرڈ سمجھا جائے۔‘

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Thanks a lot for ur love and support throughout.from 1929 hrs consider me as Retired

A post shared by M S Dhoni (@mahi7781) on

دھونی نے اپنے ملک کے لیے 90 ٹیسٹ، 350 ون ڈے انٹرنیشنل اور 98 ٹی ٹوئنٹی  میچ کھیلے۔

جنوری میں انہیں بھارتی بورڈ کے سنٹرل کنٹریکٹ کی فہرست سے خارج کردیا گیا تھا۔

ایم ایس دھونی کی ریٹائرمنٹ پر کرکٹ کے شائقین  کی طرف سے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

سچن تندولکر نے کہا کہ دھونی کی کرکٹ کے لیے خدمات ناقابل فراموش رہیں گی۔

 47 سالہ تندولکر نے ٹویٹ کیا: ’ہم نے مل کر 2011 ورلڈ کپ جیتنا۔ وہ میری زندگی کا بہترین لمحہ رہا ہے۔ آپ اور آپ کے خاندان کو آپ کی دوسری اننگز کے لیے بہت بہت مبارکباد۔‘

ون ڈے میں ٹاپ رینکنگ  بلے باز ویرات کوہلی نے انہیں جذباتی انداز  میں خراج تحسین پیش کیا۔

کوہلی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا: ’ہر کرکٹر کو ایک دن اپنا سفر ختم کرنا ہوتا ہے لیکن جب آپ اپنے سب سے قریبی ساتھی کے ایسے فیصلے کا اعلان سنتے ہیں تو آپ ان کے جذبات کو اور زیادہ محسوس کرتے ہیں۔ ملک کے لیے جو آپ نے کیا وہ ہمیشہ سب کے دلوں میں رہے گا لیکن میرے اور آپ کے مابین جو باہمی احترام اور گرم جوشی کا رشتہ ہے وہ ہمیشہ میرے اندر رہے گا۔ دنیا نے آپ کے کھیل کے کارنامے دیکھے ہیں، میں نے ان کی شخصیت کو دیکھا ہے۔ کپتان ہر چیز کے لیے شکریہ۔‘

کیون پیٹرسن نے بھی دھونی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا: ’ریٹائیرمنٹ کلب میں خوش آمدید۔ ان کا کتنا شاندار کیریئر رہا ہے۔‘

دنیا کے تیز ترین گیند باز شعیب اختر نے سابق بھارتی کپتان کی تعریف کرتے ہوئے لکھا: ’ایک شخص، ایک دور، وہ شخص جس نے اس کھیل کا انداز بدل ڈالا، کوئی اور نہیں ایم ایس دھونی ہیں۔‘

مہاراشٹر کے رکن اسمبلی ذیشان صدیق نے لکھا: ’دھونی کی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائیرمنٹ نے دل توڑ دیا۔ ایک ارب بھارتیوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کا شکریہ۔۔۔‘

2019 ورلڈ کپ کے بعد دھونی نے انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلی۔

دھونی نے 2005 میں ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا اور نو سال بعد کھیل کے طویل فارمیٹ سے ریٹائر ہوئے۔

2017 میں محدود اوور ٹیموں کے کپتان کی حیثیت سے دھونی اپنے ملک کے کامیاب ترین کپتان تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کی کپتانی میں بھارت نے 2007 میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ، 2011 میں 50 اوورز ورلڈ کپ اور 2013 میں چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی۔

ٹیم ان کی سربراہی میں 2009 میں بھارتی ٹیم ٹیسٹ رینکنگ میں بھی سر فہرست تھی۔

ٹیسٹ کیرئیر میں دھونی نے 38 کی اوسط سے 4،876 رنز بنائے ہیں اس دوران انہوں نے 33 نصف اور چھ سنچریاں بنائیں، 256 کیچ پکڑے اور 38 سٹمپنگ آؤٹ کیے۔

ون ڈے میں دھونی نے مجموعی طور پر 10،773 رنز بنائے تھے جن کی اوسط تقریباً 50 رہی۔ انہوں نے 73 نصف سنچری اور 10 سنچریاں بنائیں، 321 کیچ پکڑے  اور 123 کھلاڑیوں کو سٹمپنگ آؤٹ کیا۔

ٹی ٹونٹی میں دھونی 37 کی اوسط سے 1،617 رنز بناسکے۔  اس فارمیٹ میں وہ محض دو نصف سنچریاں بنا سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ