گاندھی کی 'تاریخی' عینک کی حیران کن کہانی

ایک برطانوی نیلام گھر تحریک آزادی کے بھارتی ہیرو گاندھی کی مشہور عینک نیلام کرنے جارہا ہے، توقع ہے کہ اس کی بولی ہزاروں پاؤنڈز میں ہوگی۔

ایک برطانوی نیلام گھر نے تحریک آزادی کے بھارتی ہیرو موہن داس کرم چند گاندھی کی 'منفرد اور اہم' عینک نیلامی کے لیے رکھ دی ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ 21 اگست کو یہ خاص عینک ہزاروں پاؤنڈز میں نیلام ہو جائے گی۔

خبر رساں اے ایف پی کے مطابق عینک پر سونے کا پانی چڑھا ہوا ہے۔ آکشنر اینڈریو سٹو نے سکائی نیوز کو بتایا کہ انہیں یہ عینک گذشتہ جمعے کو جنوب مغربی برطانیہ میں ایسٹ برسٹل آکشنز کے لیٹرباکس میں ملی تھی۔ اس کے ساتھ موجود ایک تحریر پر لکھا تھا کہ 'یہ عینک گاندھی کی ہے۔ مجھے فون کریں۔'

نیلام گھر کی ویب سائٹ پر کہا گیا کہ عینک گاندھی کی مجموعی وضع قطع کا ایک اہم حصہ تھی اور اسے ایک منفرد مقام حآل ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ گاندھی نے یہ عینک کسی شخص کے اچھے کام پر اسے شکریے کے طور پر تحفے میں دی۔ مشہور ہے کہ گاندھی اپنی مدد کرنے والوں کو پرانی اور وہ اشیا جن کی انہیں ضرورت نہیں ہوتی تھی، دے دیا کرتے تھے۔

ویب سائٹ پر مزید بتایا گیا کہ پر امن جدوجہد پر یقین رکھنے والے گاندھی نے یہ عینک اسے فروخت کرنے والے کے چچا کو دی تھی، جو 1920 یا 1930 کی دہائی میں جنوبی افریقہ میں برٹش پیٹرولیم میں کام کرتے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آکشنر کے مطابق گذشتہ پیر کو عینک ملنے کے چند گھنٹے کے بعد جب انہوں نے تحقیق کی تو پتہ چلا ہے کہ یہ اہم تاریخی چیز ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عینک بھیجنے والے کو فون کیا تو ان کا ٹھیک ان الفاظ میں جواب تھا کہ 'اگر عینک کسی کام کی نہیں تو اسے پھینک دیں،' جس پر انہوں نے جواب میں کہا کہ ان کے خیال میں اس کی قیمت 15 ہزار پاؤنڈز کے قریب ہے۔

آکشنر کے مطابق ان کا خیال ہے کہ یہ سن کر وہ کرسی سے گر ہی گئے ہوں گے۔ تاریخی عینک کی آن لائن دی گئی بولی پہلے ہی 50 ہزار پاؤنڈز تک پہنچ چکی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا