بنگلہ دیش کی مسجد میں گیس دھماکہ، 12 افراد ہلاک

مقامی پولیس کے مطابق دھماکے سے کم از کم 45 افراد زخمی ہوئے نیز لوگ دھماکے سے قبل گیس کی بو محسوس کرنے کی بات کر رہے تھے۔

(اے ایف پی)

بنگلہ دیش کی ایک مسجد میں گیس کے مشتبہ دھماکے میں کم از کم 12 افراد ہلاک جب کہ درجنوں افراد جھلس گئے۔

مقامی پولیس کے مطابق یہ دھماکہ وسطی ضلع نارائن گنج کی ایک مسجد میں جمعے کی شب اس وقت ہوا جب عبادت گزار نماز ادا کر رہے تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعے کی تحقیقات کرنے والے حکام کو خدشہ ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے بعد اچانک بجلی آنے سے ایئر کنڈیشنر میں ہونے والی ممکنہ سپارکنگ سے آگ بھڑک اٹھی ہو گی۔

نارائن گنج کے چیف فائر ڈیپارٹمنٹ عبد اللہ العرفین نے اے ایف پی کو بتایا کہ’ لیکیج سے گیس مسجد میں جمع ہو چکی تھی۔‘

انہوں نے کہا: ’مسجد انتظامیہ نے کھڑکیاں اور دروازے بند کر کے ائیرکنڈیشنر چلایا جس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی چنگاری سے مسجد کے اندر دھماکہ ہو گیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شہر کے ہسپتال کے ترجمان سامنت لال سین کا کہنا ہے کہ واقعے میں اب تک 12 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 37 افراد کو تشویشناک حالت میں ڈھاکہ کے برن سنٹر منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر افراد 70 سے 80 فیصد تک جل چکے ہیں اور ان کے بچنے کا امکان کم ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

پولیس نے بتایا کہ دھماکے سے کم از کم 45 افراد زخمی ہوئے تھے اور لوگ دھماکے سے قبل گیس کے اخراج کی بو محسوس کرنے کی بات کر رہے تھے۔

بنگلہ دیش میں تعمیرات کے دوران اکثر حفاظتی قواعد و ضوابط کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے جہاں ہر سال سینکڑوں افراد آگ کی لپیٹ میں آ کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔

گذشتہ سال فروری میں ڈھاکہ کے پرانے علاقے میں ہونے والی آتشزدگی سے 78 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے محض ایک مہینے کے بعد ڈھاکہ کے جدید بلاک میں لگنے والی آگ سے 25 مزید افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا