میں روزانہ گائے کا پیشاب پیتا ہوں: اکشے کمار کا انکشاف

بالی وڈ سٹار نے یہ بھی تسلیم کیا کہ انہوں نے ایڈونچرر بیئر گریلز کے ساتھ ایک مرتبہ ہاتھی کے فضلے سے بنی چائے پی تھی۔

بالی وڈ سٹار اکشے کمار نے انکشاف کیا ہے کہ وہ روزانہ گائے کا پیشاب پیتے ہیں۔ اس طرح وہ ان بھارتیوں میں شامل ہوگئے ہیں، جن کا ماننا ہے کہ گائے کا پیشاب کرونا (کورونا) سمیت بہت سی بیماریوں کے علاج میں مفید ہے۔

اکشے کو ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی کا ایک مضبوط حامی سمجھا جاتا ہے۔ مودی نے ذیابیطس اور کینسر جیسی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات کی تیاری میں گائے کے فضلے کے استعمال پر تحقیق کے غرض سے لاکھوں ڈالرز مختص کیے ہیں۔

اگرچہ ان دواؤں کے فوائد کا کوئی جامع سائنسی ثبوت موجود نہیں لیکن مودی کی دائیں بازو کی حکمراں جماعت کے متعدد سیاست دانوں نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے گوبر اور پیشاب کے استعمال کی وکالت کی ہے۔

53 سالہ اکشے کمار نے برطانوی ٹیلی ویژن کے ایڈونچرر بیئر گریلز کے ساتھ ایک انسٹاگرام لائیو چیٹ میں شرکت کے دوران بتایا کہ انہوں نے اور بیئر نے ایک مرتبہ ہاتھی کے فضلے سے بنی چائے پی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جمعرات کو انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی لائیو چیٹ ویڈیو میں اکشے نے کہا: 'میں آیورویدک وجوہات کی وجہ سے روزانہ گائے کا پیشاب پیتا ہوں جو کہ ٹھیک ہے۔' ہندوؤں کا عقیدہ ہے کہ گائے مقدس ہے اور ان میں اکثر طبی فوائد کے لیے اس کا پیشاب پیتے ہیں۔

مودی نے اپنے دور حکومت میں آیور ویدک اور یوگا کی وزارت بھی تشکیل دی ہے، جس کے تحت بھارتی وزیراعظم نے جون میں تجویز پیش کی تھی کہ یوگا کرونا وائرس کے خلاف 'حفاظتی شیلڈ' بنانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔ واضح رہے کہ کرونا وائرس نے بھارت میں 46 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے اور اب تک 76 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم