’کرونا ویکسین حاصل کے لیے روس اور چین سے بات چیت جاری‘

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ویکسین اگلے سال جنوری اور مارچ کے درمیان تک دستیاب ہوگی اور پہلے طبی عملے اور معمر شہریوں کو لگے گی۔

پاکستان میں چین کی تیار کردہ کرونا ویکسین کے فیز تھری ٹرائل جاری ہیں۔ اسلام آباد کے ایک ہسپتال میں  اس ٹرائل میں رضاکارانہ طور پر شامل ہونے کے حوالے سےلگے بینر  ( اے ایف پی)

پاکستان میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام  شہریوں کے لیے کرونا (کورونا) وائرس کی ویکسین حاصل کرنے کے لیے روس، چین اور دیگر ممالک کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔

’عرب نیوز‘ کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے پیر کو ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا: ’اپنی ترجیحی فہرست تیار کر کے ہم کرونا ویکسین حاصل کرنے کے لیے چین، روس اور کچھ اور ملکوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔‘

پاکستان میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کا زور جاری ہے اور پیر تک ملک میں کیسز کی تعداد چار لاکھ 20 ہزار سے زائد اور ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہزار چار سو کے قریب تھی۔ 

ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ویکسین اگلے سال جنوری اور مارچ کے درمیان تک دستیاب ہوگی اور پہلے طبی عملے اور اور معمر شہریوں کو لگے گی۔

انہوں نے کہا: ’ابھی کچھ حتمی طور پر طے نہیں ہوا لیکن میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ہمیں ایک سے زیادہ وسائل پر انحصار کرنا ہوگا۔‘

ڈاکٹر فیصل نے مزید کہا: ’ہم ویکسین تب ہی حاصل کریں گے جب اس کی افادیت اور محفوظ ہونا ثابت ہو جائے گا۔‘

روس نے اپنی سپتنک وی نامی ویکسین کی ملک بھر میں تقسیم شروع کر دی ہے جبکہ چین کی تیار کردہ ویکسین کے ٹرائل کئی ممالک میں جاری ہیں اور اس کی فراہمی کے لیے معاہدوں پر دستخط کیے جا رہے ہیں۔

دوسری ویکسینز جو ایمرجنسی استعمال کے لیے اجازت حاصل کرنے کی منتطر ہیں ان میں فائزر بائونٹیک، موڈرنا اور آکسفورڈ ایسٹرازینیکا کی بنائی گئی ویکسینز شامل ہیں۔

 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانیہ پہلا مغربی ملک ہے جہاں آج (منگل) سے فائزر بائونٹیک کی ویکسین کی تقسیم شروع ہو رہی ہے۔

حکام نے گذشتہ ماہ ’عرب نیوز‘ کا بتایا تھا کہ اسلام آباد نے ویکسین کی خریداری کے لیے 15 کروڑ ڈالر مختص کر لیے ہیں۔

گذشتہ ہفتے پاکستان کی پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت نوشین حامد نے کہا تھا کہ حکومت 2021 کے دوسری سہ ماہی میں مفت کووڈ ویکسنیشن مہم شروع کرے گا۔

ایک نجی ٹی چینل سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چینی ویکیسن کے فیز تھری ٹرائل چل رہے ہیں اور وہ پر امید ہیں کہ اس کی ’افادیت ثابت ہونے کے بعد‘ یہ عوام کے لیے دستیاب ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ویکسین حاصل کرنے سے پہلے حکومت متعدد عوامل پر غور کرے گی جیسے کہ ویکسین کونسی ہے، افادیت کتنی ہے، محفوظ کتنی ہے، ضمنی اثرات کیا ہیں، سٹور کرنے کی کیا ضروریات ہیں، قیمت کتنی ہے، بنانے والی کمپنی کی صلاحیت کتنی ہے اور کیا پاکستان کی اس تک رسائی ممکن ہے یا نہیں۔

نوشین حامد کے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی کوویکس فسیلٹی میں خود کو شامل کردیا ہے جس کا مقصد دنیا کے تمام ممالک کے لیے ویکسین تک برابر اور مؤثر رسائی ممکن بنانا ہے۔

انہوں نے کہا: ’کوویکس پلیٹ فارم سے پاکستان کی 20 فیصد آبادی کو ویکسین ملے گی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین خریدنے کے لیے تین کمپنیوں سے بات چیت جاری ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان