فرانس میں زیر تربیت فوجی کی موت کے ذمہ دار تین اہلکاروں کو سزا

فرانس کی ایک عدالت نے ملک کی سب سے معزز فوجی اکیڈمی میں زیر تربیت فوجی کے ڈوب کر ہلاک ہونے کے جرم میں دو افسروں اور ایک سپاہی کو معطل سزا سنائی ہے۔

فرانس کی ایک عدالت نے جمعرات کو ملک کی سب سے معزز فوجی اکیڈمی میں زیر تربیت فوجی کے ڈوب کر ہلاک ہونے کے جرم میں تین فوجیوں کو معطل سزا سنا دی۔

24  سالہ جلیل حامی 29 اکتوبر، 2012 کی رات اس وقت ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے جب وہ سینٹ سائر آفسر سکول میں داخل ہونے کے فوراً بعد نئے بھرتیوں کو رگڑا دینے کی روایت کے تحت ایک دلدل کو عبور کر رہے تھے۔ اس دلدل کو زیر تربیت فوجیوں کو تیراکی سکھانے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ ملزمان میں مجموعی طور پر ایک جنرل سمیت سات فوجی افسران شامل تھے، جن پر قتل کا مقدمہ چلایا گیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مغربی فرانس کے علاقے برٹنی میں واقع شہر رینس میں ایک عدالت نے فرانسیسی فوج کے کیپٹن، ایک کمانڈنگ آفیسر اور ایک فوجی کو سزا سنائی، جو سزا کے بعد سے فوج چھوڑ چکے ہیں۔ انہیں چھ سے آٹھ ماہ کی معطل سزا سنائی گئی ہے۔

چار دیگر ملزمان کو، جن میں ایک جنرل بھی شامل تھے جو اس وقت سینٹ سائر میں نئے فوجیوں کی تربیت کے انچارج تھے، ان الزامات سے بری کردیا گیا تھا۔ دوسرے سال کے طالب علموں پر اس رواج کو دہرانے کا الزام لگانے والے حامی کے بھائی راشد نے عدالتی فیصلے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے ایک بار پھر میرے بھائی کو دھوکہ دیا۔‘

حامی کی موت کی رات نئے ریکروٹس کو بتایا گیا تھا کہ وہ اس 43 میٹر کی دلدل کو تیر کر پار کریں گے جس کا درجہ حرارت اس رات نو ڈگری سینٹی گریٹ تھا۔ اس تربیت کا مقصد ساحل سمندر پر لینڈنگ کی مشق کرنا تھا۔

ویگنر کی ’رائیڈ آف دی ویلکیریز‘ نامی جنگی فلم 'اپوکلیپس' کا یہ منظر بہت مشہور ہے، جس میں نئے ریکروٹس ٹھنڈے پانی میں کودنے کے بعد پانی میں ڈوب جاتے ہیں اور کچھ سانس لینے کے لیے دوسروں کو پکڑنے کی کوشش کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

منتظمین نے زیر تربیت فوجیوں کی مدد کے لیے لائف بیلٹس پھینکی تھیں لیکن جلال اس سے پہلے ہی ڈوب چکے تھے، جن کی لاش فائر فائٹرز نے ایک گھنٹے کی کوشش کے بعد دلدل کے کنارے کے قریب تلاش کر لی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مقدمے کی سماعت کے دوران ریاستی پراسیکیوٹر نے 'بے قابو ٹیسٹوسٹیرون' کے باعث شروع کی جانے والی رسم اور اس سے جڑی 'جنونیت' پر تنقید کی اور عدالت سے کہا کہ وہ نامزد ملزمان میں سے چھ کو دو سال تک کی معطل سزا دیں۔

تاہم پراسیکیوٹر نے جنرل فرانسس چانسن کی بریت کی درخواست کی تھی۔چانسن کے وکیل ولیم پائنیو نے کہا تھا کہ بے شک یہ واقعہ ’المناک‘ تھا لیکن ان کے مؤکل کو مجرمانہ طور پر ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہاں حقیقت میں کیا ہو رہا تھا۔

جلال 1992 میں الجیریا کی خانہ جنگی سے بچنے کے لیے اپنی والدہ اور بھائیوں کے ساتھ فرانس آئے تھے۔ انہوں نے برسوں سینٹ سائر میں داخلہ لینے کا خواب دیکھا، جس کی بنیاد 1802 میں نپولین بوناپارٹ نے رکھی تھی۔

حامی نے یونیورسٹی ڈپلومہ حاصل کر رکھا تھا جبکہ وہ مندارین زبان بھی جانتے تھے اور کھیلوں میں بھی دلچسپی لیتے تھے۔ انہیں آفیسر سکول میں براہ راست تیسرے سال میں داخلہ دیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ