پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے جمعرات کو بتایا کہ بلوچستان کے ضلع قلات میں سکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے نتیجے میں آٹھ عسکریت پسند مارے گئے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا کہ سکیورٹی فورسز نے 24 دسمبر (کل) کو قلات میں ’انڈین پراکسی‘ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی۔
ریاست نے پاکستان بھر میں عسکریت پسندی اور عدم استحکام میں انڈیا کے مبینہ کردار کو اجاگر کرنے کے لیے بلوچستان میں مقیم عسکریت پسند گروہوں کو ’فتنہ الہندوستان‘ کے طور پر نامزد کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے مؤثر طریقے سے عسکریت پسندوں کے مقام کا پتہ لگایا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد آٹھ کو مار دیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا، جو علاقے میں عسکریت پسند کارروائیوں میں استعمال ہو چکا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان میں مزید کہا گیا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کے لئے ایک کلیئرنس آپریشن کیا جا رہا ہے۔
مزید کہا گیا کہ سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے انسداد دہشت گردی مہم ’ملک سے غیر ملکی سپانسر شدہ اور حمایت یافتہ دہشت گردی‘ کا صفایا کرنے کے لئے پوری رفتار سے جاری رہے گی۔
اس ماہ کے شروع میں قلات میں آئی بی او کے دوران 12 عسکریت پسند مارے گئے تھے۔
پاکستان مارچ میں گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2025 میں دوسرے نمبر پر رہا، جبکہ عسکریت پسندی سے ہونے والی اموات کی تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں 45 فیصد زیادہ رہیں۔
اکتوبر میں اسلام آباد میں قائم تھینک ٹینک سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز نے کہا کہ 2025 کی تیسری سہ ماہی میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافے اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں تیزی کی وجہ سے تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔