بھارتی کرکٹ ٹیم کے بولر محمد سراج کا کہنا ہے کہ والدہ کے ساتھ فون پر بات کرنے اور ان کے والد کی یادوں نے انہیں آسٹریلیا کے خلاف سوموار کو کھیلے جانے والے آخری ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کی طاقت دی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اپنا تیسرا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے محمد سراج، جنہیں زخمی فاسٹ بولر جسپریت بمرا کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا تھا، نے میچ کو ڈرا کی جانب لے جا کر آسٹریلیا کے خلاف سیریز کو 1-1 پر ختم کرنے میں بھارتی ٹیم کی مدد کی ہے۔
26 سالہ محمد سراج کے لیے یہ سیریز جذبات سے بھرپور رہی ہے۔ گذشتہ نومبر میں وہ اپنے والد سے محروم ہوئے اور سڈنی میں کھیلے جانے والے میچ کے دوران قومی ترانہ پڑھتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے تھے۔
سراج نے کہا: 'میں بہت خوش ہوں کہ میں نے پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ میرے لیے یہ صورت حال بہت مشکل ہے کیونکہ حال ہی میں میں نے اپنے والد کو کھویا ہے۔ میں نے گھر فون کیا اور اپنی والدہ سے بات کی اور انہوں نے میرا حوصلہ بڑھانے میں بہت مدد کی۔ جس کے بعد میں بھرپور تیاری سے میدان میں اترا تاکہ اپنے والد کے خواب کو پورا کر سکوں۔'
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سراج کے والد، جو بھارت کے شہر حیدر آباد میں رکشہ چلاتے تھے، 20 نومبر کو اس وقت چل بسے تھے جب سراج آسٹریلیا کے دورے کی تیاری کر رہے تھے۔
لیکن سراج گھر جانے کی پیش کش کے باوجود ٹیم کے ساتھ حفاظتی حصار میں موجود رہے۔ یاد رہے کہ سراج انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں رائل چیلنجر بنگلور کی جانب سے کھیلتے ہیں۔
ان کی پانچ وکٹوں کی بدولت بھارت آسٹریلیا کو 294 رنز تک محدود کرنے میں کامیاب ہو سکا۔
سراج کا کہنا تھا: 'ہمارے بلے باز بہت اچھے ہیں۔ وہ منگل کے لیے تیار ہیں۔ یہ کل ہی پتا چلے گا کہ کیا ہوتا ہے۔ ہمارا مقصد یہ سیریز جیتنا ہے۔ کئی کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کے باوجود پہلی اننگز میں جس طرح سے ہماری ٹیم نے جدوجہد کی ہے وہ فخر کی بات ہے۔'