کیا محمد حفیظ اور بورڈ میں اختلافات شدت اختیار کر رہے ہیں؟

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او وسیم خان نے انکشاف کیا کہ محمد حفیظ کو ایک بار پھر سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش کی گئی مگر انہوں نے وقتی طور پر انکار کر دیا ہے۔

محمد حفیظ نے  اس سے قبل بھی  کنٹریکٹ کی کچھ  شقوں پر تحفظات کا اظہار   کرتے ہوئے  دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا (فائل تصویر: اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سینیئر کھلاڑی محمد حفیظ نے کرکٹ بورڈ کی جانب سے سینٹرل کنٹریکٹ کو ایک بار پھر وقتی طور پر مسترد کر دیا ہے۔

محمد حفیظ اس سے قبل بھی کنٹریکٹ کی کچھ شقوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دستخط کرنے سے انکار کرچکے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او وسیم خان نے انکشاف کیا کہ محمد حفیظ کو ایک بار پھر سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش کی گئی مگر انہوں نے وقتی طور پر انکار کر دیا ہے۔

وسیم خان نے مزید کہا کہ بورڈ محمد حفیظ سے معاہدہ کرنے کی خواہش رکھتا ہے لیکن وہ ابھی معاہدہ کرنا نہیں چاہتے۔ بقول وسیم خان: ’بورڈ کو مایوسی ضرور ہوئی ہے لیکن بورڈ ان کے فیصلے کا احترام کرے گا۔‘

محمد حفیظ کی شکایات

محمد حفیظ اور بورڈ کے درمیان فاصلے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اصولی موقف رکھنے والے محمد حفیظ بے داغ کیریئر رکھتے ہیں اور کرکٹ کے معاملات میں راست گوئی سے کام لیتے ہیں۔

محمد عامر کی کرکٹ میں واپسی ہو، ڈیپارٹمنٹل کرکٹ یا پھر کووڈ ٹیسٹ کی رپورٹ، وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹتے اور جو بھی ان کے دل میں ہو لگی لپٹی لگے بغیر کہہ دیتے ہیں۔

بورڈ کی کھلاڑیوں پر ’بے جا پابندیوں‘ پر بھی وہ خوش نظر نہیں آتے کیونکہ بورڈ کھلاڑیوں کو پابند رکھتا ہے کہ وہ سوشل اور روایتی میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار نہ کریں اور وہی بات کریں جو بورڈ حکام کا موقف ہے۔

ماضی میں محمد حفیظ سوشل میڈیا پر بورڈ حکام سے نوک جھونک کرتے رہے ہیں اور بورڈ کے موقف کے برعکس اپنا موقف بیان کرتے رہے ہیں۔

ڈیپارٹمنٹل کرکٹ پر وہ کُھل کر کہتے رہے ہیں کہ اسے جاری رہنا چاہیے کیونکہ اسی سے کھلاڑی اپنے مالی مسائل حل کرتے ہیں جبکہ ریجنل کرکٹ میں ایسا کوئی فارمولا نہیں ہے۔ ان کے اس موقف کو بورڈ میں ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ دنوں جنوبی افریقہ کے خلاف قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شمولیت پر بھی ان کے اور بورڈ کے درمیان تنازع رہا۔ وہ دبئی میں ٹی ٹین لیگ کھیل رہے تھے اور سارے میچ کھیل کر آنا چاہتے تھے لیکن بورڈ انہیں لیگ کے دوران ٹیم میں بلانا چاہتا تھا جو حفیظ کے مطابق ’غیر ضروری‘ تھا اور وہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز سے قبل پہنچ سکتے تھے جیسے کئی دوسرے کھلاڑی پہنچے اور شامل ہوئے لیکن بورڈ نے بات کرنے کی بجائے انہیں یکسر ڈراپ کرنے کا فیصلہ کرلیا جو شائقین کرکٹ کے لیے خاصا غیر متوقع تھا۔

محمد حفیظ ماضی میں کوچز کے رویے پر بھی نالاں رہے ہیں، جو ان کے ساتھ سخت رویہ اختیار کرتے رہے ہیں۔ 2015 کے ورلڈ کپ کے دوران انہیں ’معمولی‘ سی چوٹ پر وطن واپس بھیج دیا گیا تھا۔

موجودہ بورڈ حکام کے ساتھ ان کے تعلقات زیادہ خوشگوار نہیں ہیں۔ حال ہی میں سابق کپتان سرفراز احمد کے ساتھ نوک جھونک کو بھی بورڈ نے ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا تھا۔

اب سینٹرل کنٹریکٹ کو ایک بار پھر مسترد کرنے کے بعد بورڈ کے ساتھ ان کے تعلقات مزید سرد مہری کا شکار ہوتے نظر آ رہے ہیں۔

حالیہ پی ایس ایل میں اور اس سے قبل نیوزی لینڈ کے خلاف ان کی شاندار بیٹنگ سے ان کی فارم تو بہت اچھی نظر آ رہی ہے لیکن شاید قومی ٹیم کے ساتھ ان کا سفر مختصر ہوتا جا آ رہا ہے۔

محمد رضوان اور فواد عالم کی ترقی

پی سی بی کے سی ای او وسیم خان کے مطابق قومی نائب کپتان محمد رضوان کو اے کیٹیگری اور فواد عالم کو مستقل سی کیٹیگری میں ترقی دے دی گئی ہے۔ دونوں کھلاڑیوں کی حالیہ پرفارمنس کے بعد ترقی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اے کیٹیگری میں اس وقت بابر اعظم، اظہر علی اور شاہین شاہ آفریدی پہلے سے موجود ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ