’یقیناً ہم بھارت میں روح افزا کی کمی پوری نہیں کر سکتے‘

ہمدرد پاکستان کی جانب سے بھارت میں شربت روح افزا کی قلت دور کرنے کی پیش کش کا بھارت میں خیرمقدم ہوا، اور نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی ہمدرد کا مشروب روح افزا سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا۔

تصویر: انڈپینڈنٹ اردو

برصغیر کا مقبول ترین مشروب سمجھے جانے والی شربت روح افزا کی بھارت کی قلت ہو جانے کے بعد ہمدرد پاکستان کے ایم ڈی اسامہ قریشی نے بھارت کو واہگہ بارڈر کے ذریعے روح افزا بھجوانے کی پیشکش کی جسے بھارتی عوام کی جانب سے پسند کیا گیا اور نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی ہمدرد کا مشروب روح افزا سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا۔

لیکن بھارت کو روح افزا بھجوانے کی پیشکش کرنے والے ہمدرد پاکستان کے ایم ڈی اسامہ قریشی بعد میں خود ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ تاہم جب ان سے ان کے استعفیٰ دینے کی وجہ معلوم کی گئی تو انھوں نے کہا کہ وہ اپنے کریئر میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

Brother @DilliDurAst, we can supply #RoohAfza and #RoohAfzaGO to India during this Ramzan. We can easily send trucks through Wahga border if permitted by Indian Government.

تاہم ہمدرد پاکستان کے سابق ایم ڈی اسامہ قریشی نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بھارت کو اپنی پیشکش کے بارے میں بتایا: ’میں نے خیر سگالی کے جذبے کے تحت یہ بات کہی تھی۔ یقیناً ہم یہ کمی تو پوری نہیں کرسکتے کیوں کہ وہاں گاہکوں کی تعداد بہت ہے، یہاں تک کہ ہمدرد بھارت کے لیے بھی یہ ایک بڑا چیلنج ہے۔ اگر بھارت اس پیشکش کو قبول کر لیتا تو ہم واہگہ بارڈر کے ذریعے کچھ ٹرک بھجوا دیتے۔ لیکن کچھ ٹرک بھی اس کمی کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہوتے۔‘

شربت روح افزا کی ہندوستان میں طویل تاریخ ہے اور اس کا آغاز بھی دہلی ہی سے ہوا تھا۔ یہ اشتہار 1930 کی دہائی کا ہے۔ (فوٹو کریڈٹ: ہمدرد دہلی)


 

اسامہ قریشی کی پیشکش سے قبل ٹوئٹر پر روح افزا کا معاملہ پاکستان اور بھارت تک جا پہنچا۔ جس کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کی مختلف شخصیات نے کھل کر اپنی رائے کا اظہار بھی کیا۔

دفتر خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ میں صحافیوں کے سوال کرنے پر ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ ’اگر روح افزا بھجوانے سے بھارت کی پیاس بجھ سکتی ہے تو بھجوا دیتے ہیں۔‘

بھارت میں اس معاملے کو الگ رنگ دینے کی بھی کوشش کی گئی تاکہ اسے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی سے جوڑا جا سکے۔ اس حوالے سے دی پرنٹ کے بانی شیکھر گپتا نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ یہ اب ایک سنگین معاملہ بن چکا ہے۔  

بھارتی صحافی شیوم ویج نے بھی اسے بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کا مسئلہ قرار دیا جبکہ بھارت میں روح افزا گرمیوں میں عام مشروب کی طرح استعمال کیا جاتا ہے جسے صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہر کوئی استعمال کرتا ہے۔

بھارت میں روح افزا کی قلت کے مسئلے کو ایسا تاثر دینے پر بھارتی نوجوانوں نے بہت ناراضی کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے نام پر چھوٹے مسئلوں کو بھی بڑا بنا دیا جاتا ہے اور روح افزا کی قلت کے مسئلے پر بھارتی مسلمانوں کا مذاق اڑایا گیا۔ ہر بار کی طرح اس باربھی بھارت نے وہی کیا ایک مشروب کے معاملے کو بھارتی مسلمانوں کے مسئلے کا رنگ دے دیا۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان