پاؤڈرسےکینسر: جانسن اینڈ جانسن کےخلاف دوارب ڈالرہرجانہ برقرار

امریکی سپریم کورٹ نے ملٹی نیشنل کمپنی جانسن اینڈ جانسن کی اپیل خارج کر دی ہے جس میں کمپنی نے کہا تھا کہ وہ اس کے ٹالکم پاؤڈر کے مضر اثرات پر ہونے والے بھاری جرمانے پر نظرِ ثانی کرے۔

بےبی پاؤڈ ر جانسن اینڈ جانسن کی بےحد مقبول پراڈکٹ ہے (فائل تصویر: اے ایف پی)

امریکی سپریم کورٹ نے منگل کو فارماسیوٹیکل کمپنی جانسن اینڈ جانسن کی جانب سے اپنے خلاف 2.1 ارب ڈالر کے ہرجانے کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔ جانسن اینڈ جانسن پر یہ جرمانہ اس کے بےبی پاؤڈر میں موجود کینسر کا باعث بننے والے عنصر ایسبیسٹوس کی وجہ سے لگایا گیا تھا۔

جانسن اینڈ جانسن کے خلاف 2018 میں فیصلہ آیا تھا جس میں ایک جیوری نے کلاس ایکشن لا سوٹ (متعدد لوگوں کی جانب سے مشترکہ کیس) کے بعد 4.7 ارب ڈالر ہرجانے کی منظوری دی تھی، جسے بعد میں اپیل کے بعد کم کر دیا گیا۔

حسبِ دستور سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے کی توجیہہ پیش نہیں کی، البتہ اس نے پچھلے سال فیڈرل کورٹ کی جانب سے ہرجانے کو برقرار رکھا۔

اس فیصلے کے بعد جانسن اینڈ جانسن کے شیئرز 1.8 فیصد گرگئے۔  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جانسن اینڈ جانسن پر یہ جرمانہ اس لیے ہوا کہ اس نے جان بوجھ کر بے بی پاؤڈر میں ایسبیسٹوس نامی جز استعمال کیا، جس سے کینسر ہوسکتا ہے۔

کمپنی کو امریکہ بھر میں اسی قسم کے ہزاروں مقدمات کا سامنا ہے، جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے صارفین کو ٹالکم پاؤڈر میں موجود جز کے خطرے سے آگاہ کرنے میں ناکام رہی۔

گذشتہ برس کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکہ اور کینیڈا میں ٹالکم پاؤڈر کی تیاری بند کر رہی ہے۔ اس کی جزوی وجہ اس کے خلاف ہونے والے ’مقدمات کی بھرمار‘ تھی۔

تاہم کمپنی نے کہا تھا کہ وہ دیگر ملکوں میں اس پروڈکٹ کی فروخت جاری رکھے گی۔

زیادہ پڑھی جانے والی صحت