چین اور پاکستان کا سی پیک منصوبوں کی مشترکہ نگرانی کا عزم

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چینی ہم منصب نے ایک مشترکہ بیان میں پاکستان میں جاری سی پیک منصبوں کی سکیوڑی یقینی بنانے کے لیے ایک ساتھ کام کرنے کا عزم کیا۔

پاکستانی وزیر خارجہ چین کے دو روزہ دورے پر ہیں جہاں انہوں نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی (شاہ محمود ٹوئٹر اکاؤنٹ)

گذشتہ ہفتے شمالی پاکستان میں ایک بس میں دھماکے میں نو چینی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ نے پاکستان میں چین کے تعاون سے جاری انفراسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبوں کی حفاظت کے لیے مشترکہ کوششوں کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ 

عرب نیوز کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چینی ہم منصب وانگ یی نے یہ بیان ایسے وقت جاری کیا جب پاکستانی وزیر خارجہ جمعے کو شروع ہونے والے چین کے دو روزہ دورے پر ہیں۔

پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا دورہ طویل عرصے سے اتحادی چلے آنے والے ملکوں کے درمیان باقاعدگی کے ساتھ ہونے والے اعلیٰ سطح کے تبادلے کا حصہ ہے۔

یاد رہے کہ اس دورے سے پہلے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی کارکن پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں ایک بس دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

داسو منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا حصہ ہے۔ 65 ارب ڈالر کے سی پیک منصوبے کا مقصد پاکستان کی جنوب مغربی گہرے سمندر کی بندر گاہ گوادر کو چین کے خود مختار علاقے سنکیانگ کے ساتھ ملانا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ابتدا میں چین نے داسو میں ہونے والے دھماکے کو بم کا دھماکہ قرار دیا تھا لیکن جب پاکستان نے اسے حادثہ قرار دیا تو چین نے بیان واپس لے لیا۔ بعد ازاں بیجنگ نے پاکستان حکام کے ساتھ مل کر معاملے کی تحقیقات کے ٹیم پاکستان بھیجی۔

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چینی ہم منصب یی نے ہفتے کو مشترکہ بیان میں کہا: ’فریقین نے مضبوط عزم کا اظہار کیا ہے کہ جاری تحقیقات کے ذریعے داسو واقعے کے ذمہ داروں اور ان کے مذموم مقاصد کو بے نقاب کیا جائے گا۔ ذمہ داروں کو مثالی سزا دی جائے گی، چینی منصوبوں، شہریوں اور اداروں کی حفاظت کے جامع انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا اور ایسے واقعات کو دوبارہ ہونے سے روکا جائے گا۔‘

پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ نے ایک دوسرے کے ’اہم قومی مفادات‘ کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ’فریقین سی پیک کی تعمیر کو ثابت قدمی کے ساتھ آگے بڑھاتے رہیں گے۔‘

پاکستان نے بیجنگ کی ’ایک چین‘ کی پالیسی کی حمایت کی ہے جس کے تحت چین تائیوان کو اپنا صوبہ سمجھتا ہے۔ پاکستان نے دوسرے متنازع علاقوں پر بھی پر چین کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان اہم قومی مفادات جیسا کے تائیوان، سنکیانگ، تبت، ہانگ کانگ، اور جنوبی چینی سمندر کے معاملات شامل ہیں، پرچین کی بھر پور حمائت کرتا ہے۔‘

اس سال پاکستان اور چین باہمی سفارتی تعلقات کے قیام کی 70ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں سو سے زیادہ تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا۔

دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کا کہنا ہے کہ ان تقاریب سے ملکوں کے درمیان بھائی چارے کے مضبوط رشتے کی گرمی اور جذبات کی گہرائی کا اظہار ہوگا۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا