عراق: فوجی ہیلی کاپٹر پر حملے میں پانچ فوجی ہلاک

یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے امریکہ کے دورے کے موقعے پر کہا ہے کہ ان کے ملک کو داعش سے لڑنے کے لیے امریکی فوج کی ضرورت نہیں ہے۔

سکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ہیلی کاپٹر کو صوبہ صلاح الدین میں امرلی کے قریب زمین سے نشانہ بنایا گیا ہے(فائل فوٹو: اے ایف پی)

عراق کے درالحکومت بغداد کے قریب عراقی فوج کے ہیلی کاپٹر پر ہونے والے حملے میں پانچ فوجی ہلاک ہو گئے۔

عراقی فوج کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ جمعرات کو بغداد کے شمال میں ’جنگی مشن‘ انجام دینے والے ہیلی کاپٹر کو پیش آیا۔ سکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ہیلی کاپٹر کو صوبہ صلاح الدین میں امرلی کے قریب زمین سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ان دنوں امرلی کے علاقے میں عراقی افواج داعش کے مشتبہ سلیپر سیلز کے خلاف آپریشن میں مصروف ہیں۔

بغداد میں صحافیوں کو بھیجی گئی ویڈیو فوٹیج میں فائر فائٹرز کو ہیلی کاپٹر کے ملبے کو لگی آگ کو بجھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

عراقی فوج کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سکیورٹی فورسز نے منگل کو صلاح الدین کی سرحد سے متصل صوبہ کرکوک کے جنوبی علاقوں کی سرچ اینڈ کلیئر آپریشن شروع کیا تھا۔‘

عراقی سکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ دو ہیلی کاپٹرز اس علاقے میں ہائی وولٹیج پاور لائنوں والے کھمبوں کی جانچ میں مصروف تھے جب ان میں سے ایک کو نشانہ بنایا گیا۔

 حالیہ مہنیوں میں شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے ان پاور ٹرانسمیشن لائنز کو کئی بار نشانہ بنایا گیا ہے۔

فوج کے مطابق جب دونوں ہیلی کاپٹر ضلع امرلی کے قریب پہنچے تو ان میں سے ایک کو زمین سے ’براہ راست نشانہ‘ بنایا گیا جس سے وہ تباہ ہو کر گر گیا۔

تین سالہ خونی جنگ کے بعد سال 2017 میں داعش کا عراق سے خاتمہ کر دیا گیا تھا۔ تاہم اس دہشت گرد تنظیم کے صحرا اور پہاڑی علاقوں میں اب بھی سلیپر سیلز موجود ہیں جنہیں داعش نے عراق کے شہروں میں حملوں کے لئے لانچ پیڈ کے طور پر استعمال کیا ہے۔

رواں سال 19 جولائی کو بغداد کے شیعہ اکثریتی علاقے کےایک بازار میں ہونے والے خودکش بم دھماکے کی ذمہ داری بھی اسی تنظیم نے قبول کی تھی۔

ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنائے جانے کا واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا یے جب عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے امریکہ کے دورے کے موقعے پر کہا ہے کہ ان کے ملک کو داعش سے لڑنے کے لیے امریکی فوج کی ضرورت نہیں ہے۔

اپنے دورہ امریکہ سے قبل امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں عراقی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عراق، امریکہ سے تربیت اور فوجی خفیہ معلومات اکٹھی کرنے میں معاونت کا کہے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 واضح رہے کہ عراق کے وزیراعظم نے دورہ واشنگٹن کے دوران پیر کو امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ سٹریٹجک مذاکرات کا چوتھا دور مکمل کیا تھا۔

دوسری جناب جمعرات کو ہی بغداد کے گرین زون پر کم سے کم دو راکٹ فائر کیے گئے تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے بتایا کہ ایک راکٹ گرین زون کے اندر پارکنگ ایریا میں اور دوسرا ایک قریبی خالی علاقے میں گرا۔

بغداد کے گرین زون میں غیر ملکی سفارت خانوں سمیت اہم ترین سرکاری عمارتیں واقع ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا