اب نیوزی لینڈ سے آئی سی سی میں بات ہوگی: رمیز راجہ

رمیز راجہ نے کہا کہ ’یہ برا دن تھا۔ ہمارے کھلاڑیوں اور مداحوں کے لیے بہت برا محسوس کر رہا ہوں۔‘

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نو منتخب چیئرمین اور سابق کپتان رمیز راجہ 13ستمبر 2021 کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں (تصویر: اے ایف پی فائل)

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نو منتخب چیئرمین رمیز راجہ نے نیوزی لینڈ کی جانب سے یکطرفہ طور پر کرکٹ سیریز منسوخ کرنے پر کہا ہے کہ ’اب نیوزی لینڈ سے آئی سی سی میں بات ہوگی۔‘

رمیز راجہ نے کہا کہ ’یہ برا دن تھا۔ ہمارے کھلاڑیوں اور مداحوں کے لیے بہت برا محسوس کر رہا ہوں۔ سکیورٹی خطرات کی بنا پر یکطرفہ طور پر سیریز کو ختم کر دینا بہت مایوس کن ہے۔‘

ادھر پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی جانے والی سیریز منسوخ کیے جانے پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کی حمایت کرتی ہیں کیونکہ کھلاڑی حفاظت سب سے پہلے ہے۔

نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان 18 سال بعد کھیلی جانے والی کرکٹ سیریز ’سکیورٹی وجوہات‘ کے باعث ’یک طرفہ‘ طور پر منسوخ کر دی گئی ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان ایک روزہ میچوں کی سیریز کا آغاز جمعے سے راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں ہونا تھا جبکہ اس کے بعد پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان قذافی سٹیڈیم لاہور میں ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی کھیلی جانی تھی۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کا اس حوالے سے بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ نیوز لینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے دورہ پاکستان ختم کرنے کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’کھلاڑیوں کی حفاظت مقدم ہے۔‘

جسینڈا آرڈرن نے خبر رساں ادارے کو دیے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’جب میری بات پاکستان کے وزیراعظم سے ہوئی تو میں نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا خیال رکھنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔‘

خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے یہ سیریز ’سکیورٹی وجوہات‘ کی بنا پر منسوخ کی ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے اس حوالے سے مزید کہا ہے کہ ’مجھے معلوم ہے کہ میچز نہ ہونا سب کے لیے کتنا مایوس کن ہے، لیکن ہم اس فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔‘

پاکستان کے لیے اس وقت نیوزی لینڈ کی سیریز منسوخ ہونے کے بعد اب دباؤ اس لیے بھی زیادہ ہے کیونکہ آئندہ ماہ انگلینڈ کی مردوں اور خواتین کی کرکٹ ٹیموں نے بھی پاکستان دورہ کرنا ہے۔

اس حوالے سے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ وہ دورہ پاکستان کے حوالے سے ’آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں‘ میں فیصلہ کریں گے کہ آیا دونوں ٹیمیں شیڈول کے مطابق دورہ کریں گی یا نہیں۔

اسلام آباد میں پاکستان کے وزیرداخلہ شیخ رشید نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے انگلینڈ کے دورے کے بارے میں کہا کہ ’انگلینڈ بھی انہی راستوں پر سوچ رہی ہے۔‘

شیخ رشید نے کہا کہ ’نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے بتایا ہے کہ سکیورٹی الرٹ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ ٹیم کے باہر نکلنے پر حملہ ہو سکتا ہے۔‘

انہوں نے سوال اٹھایا گیا ’جب نیوزی لینڈ کی سکیورٹی ٹیم آئی تھی تب تو سب ٹھیک تھا اور وہ مطمئن تھے۔‘

’دستانے پہنے ہوئے ہاتھ پاکستان کو قربانی کا پکرا بنانا چاہتے تھے۔‘

پاکستانی وقت کے مطابق میچ کا آغاز ڈھائی بجے ہونا تھا تاہم دو بجے ٹاس کے وقت تک دونوں ٹیمیں گراؤنڈ میں نہیں پہنچی تھیں اسی وقت میچ کے انعقاد پر شکوک شبہات پیدا ہونا شروع ہو گئے تھے۔

جیسے ہی اس پی سی بی کی جانب سے سیریز منسوخ کیے جانے کی تصدیق کی گئی تو گراؤنڈ میں میڈیا براڈکاسٹرز نے اپنا سامان بند کرنا شروع  کر دیا اور جو چند شائقین سٹیڈیم میں داخل ہو پائے تھے وہ بھی مایوس ہو کر سٹیڈیم سے چلے گئے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ جو پہلے تو خاصی دیر خاموش رہا نے بعد میں سیریز منسوخ کیے جانے کی وجہ کچھ یوں بتائی: ’جمعے کو نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آگاہ کیا کہ انہیں سکیورٹی کے حوالے سے الرٹ کیا گیا ہے اس لیے یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘ 

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بتایا کہ ’ہم نے نیوزی کرکٹ بورڈ کو یقین دہانی کرائی تھی جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے ذاتی طور پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے رابطہ کرکے انہیں بھی بتایا کہ ہماری سکیورٹی انٹیلیجنس دنیا کی ایک بہترین ایجنسی ہے اور مہمان ٹیم کو کوئی سکیورٹی تھریٹ نہیں ہے۔‘

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ ٹیم کے پاکستان آنے سے قبل نیوزی لینڈ کی ایک سکیورٹی ٹیم نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا جنہوں نے پاکستان سے جانے کے بعد سکیورٹی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا تھا جبکہ ٹیم آفیشلز نے بھی حکومت پاکستان کی سکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ کرکٹ کی تاریخ

دونوں ٹیموں کے مابین اب تک 107 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے جاچکے ہیں، جن میں سے 55 میں پاکستان جبکہ 48 میں نیوزی لینڈ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اس دوران ایک میچ برابر جبکہ تین بے نتیجہ ختم ہوئے۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ون ڈے انٹرنیشنل میچ 11 فروری 1973 جبکہ آخری میچ 26 جون 2019 کو کھیلا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے آخری مرتبہ 2003 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں پاکستان نے پانچ میچز پر مشتمل ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں کلین سوئیپ کیا تھا۔اس سیریز میں پاکستان کے یاسر حمید نے سب سے زیادہ 356 رنز بنائے تھے جبکہ محمد سمیع نے 8 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے تین مرتبہ نیوزی لینڈ کی میزبانی کی تاہم یہ تینوں سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئیں۔ یہ وہ وقت تھا جب پاکستان کرکٹ ٹیم اپنی ہوم سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلا کرتی تھی۔

آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 2019 کی فائنلسٹ نیوزی لینڈ کی ٹیم 121 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ آئی سی سی مینز ون ڈے انٹرنیشنل ٹیمز رینکنگ میں پہلے نمبر پر براجمان ہے۔ اس فہرست میں پاکستان کا نمبر چھٹا ہے۔

نیوزی لینڈ کو اب 2 ٹیسٹ اور 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز پر مشتمل سیریز  کھیلنے کے لیے دوبارہ 2022 میں پاکستان کا دورہ کرنا ہے، لہٰذا دونوں بورڈز نے اتفاق کیا ہے کہ اب اُس سیریز میں شامل تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کی کوالیفکیشین کہلائیں گے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ