’نا تجربہ کار‘ ٹیموں کے چھپے رستم

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جہاں صف اول کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی، وہیں ایسوسی ایٹ ٹیمیں بھی نامی گرامی ٹیموں کے خلاف مقابلہ کرتی دکھائی دیں گی۔

(تصاویر: اے ایف پی)

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے عالمی چیمپیئن بننے کی جنگ اتوار سے عمان اور متحدہ عرب امارات کے میدانوں پر شروع ہوچکی ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جہاں صف اول کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی، وہیں ایسوسی ایٹ ٹیمیں بھی نامی گرامی ٹیموں کے خلاف مقابلہ کرتی دکھائی دیں گی۔

آئی سی سی نے اس مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 16 ٹیموں کے درمیان کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس میں بھارت میزبان ہونے کے ناطے براہ راست کھیلنے کا اہل ہوا۔ 31 دسمبر 2018 تک ٹی ٹوئنٹی رینکنگ کی ٹاپ دس ٹیمیں بشمول بھارت عالمی کپ میں براہ راست جگہ بنانے میں کامیاب ہوئیں۔۔

ٹاپ آٹھ ٹیموں نے سپر12 راؤنڈ میں رسائی حاصل کی جبکہ حیران کن طور پر سابق چیمپیئن نویں رینکنگ پر ہونے کے باعث سپر 12 راؤنڈ میں جگہ نہ بنا سکا اور اسی طرح بنگلہ دیش بھی دسویں رینکنگ کے باعث محروم رہا۔

عالمی کپ کی باقی چھ ٹیموں کا فیصلہ کوالیفائنگ راؤنڈ کے ذریعےہوا۔ کوالیفائنگ راؤنڈ اکتوبر، نومبر 2019 میں متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا، جس مختلف ریجن کے کوالیفائر کے ذریعے آٹھ ٹیموں کے درمیان مقابلے ہوئے اور نیدرلینڈز، پاپوانیوگنی، آئرلینڈ، نمیبیا، سکاٹ لینڈ اور عمان کی ٹیموں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں رسائی حاصل کی۔ ان چھ کوالیفائر ٹیموں اور ٹی ٹوئنٹی رینکنگ کی نویں اور دسویں پوزیشن پر موجود ٹیموں کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا راؤنڈ ون کھیلنا ہوگا۔

راؤنڈ ون میں شامل آٹھ ٹیموں کو دو، دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ دونوں گروپ سے دو، دو ٹیمیں سپر 12 راؤنڈ میں پہنچیں گی اور پھر 23 اکتوبر سے ٹی ٹوئنٹی چیمپیئن بننے کی صحیح معنوں میں جنگ شروع ہوگی۔۔۔

کوالیفائنگ راؤنڈ کھیل کر آنے والی چھ ٹیمیں تجربے میں تو دیگر ٹیموں سے بہت پیچھے ہیں لیکن ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں اپ سیٹ کرنا کوئی زیادہ مشکل کام نہیں اور تقریباً ہر ٹیم میں ہی چند ایسے کھلاڑی موجود ہیں جو اپنا دن ہونے پر حریفوں کو مکمل بےبس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایسے ہی چند کھلاڑیوں کا جائزہ لیتے ہیں۔

ڈیوڈ ویسا

ڈیوڈ ویسا کے نام سے کرکٹ کا کون مداح واقف نہیں۔ سابق جنوبی افریقی آل راؤنڈر ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں نمیبیا ٹیم کی نمائندگی کرتے نظر آئیں گے۔۔۔ ویسا جنوبی افریقہ کی جانب سے چھ ون ڈے اور 20 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل چکے ہیں۔ 2016 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھی وہ پروٹیز ٹیم کا حصہ تھے لیکن انہیں لیگ کرکٹ سے زیادہ شہرت ملی۔

پاکستان میں لاہور قلندرز نے ڈیوڈ ویسا کا انتخاب کیا اور پی ایس ایل میں انہوں نے قلندرز کو کئی میچز میں فتوحات دلوائیں۔ ڈیوڈ ویسا نمیبیا کے لیے کھیلتے ہوئے حریفوں کو حیران کرسکتے ہیں۔

ریان ٹین ڈسکاٹے

نیدرلینڈز سکواڈ میں شامل ڈسکاٹے کا تعلق بھی جنوبی افریقہ سے ہے۔ جنوبی افریقی نژاد نیدرلینڈز کی شہریت ملنے کے بعد جلد ہی کرکٹ ٹیم کا حصہ بن گئے۔ ریان ٹین ڈسکاٹے 2009 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں نیدرلینڈز ٹیم کا حصہ تھے۔ 2011 کے ایک روزہ ورلڈکپ میں ڈسکاٹے انگلینڈ کے خلاف میچ میں سینچری بھی سکور کرچکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 ڈسکاٹے مختلف ٹی ٹوئنٹی لیگز میں بھی صلاحیتوں کے جوہر دکھا چکے ہیں۔ ڈسکاٹے کے نام پر ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل فارمیٹ کے 22 میچز میں 44.41 کی اوسط سے 533 رنز ہیں جبکہ وہ 13 وکٹیں بھی حاصل کرچکے ہیں۔

عاقب الیاس

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مسلسل دوسری مرتبہ عمان کھیل رہا ہے۔ ورلڈکپ میں راؤنڈ ون کے میچز عمان کے میدانوں پر بھی کھیلے جانے ہیں۔ عمان کو ہوم گراؤنڈ کا فائدہ بھی حاصل ہوگا۔ عمان ٹیم کو عاقب الیاس سے بہت امیدیں ہیں۔ عمان کی بیٹنگ کا زیادہ انحصار عاقب الیاس کی بیٹنگ پر ہی ہے۔ کوالیفائنگ راؤنڈ میں لیگ ٹو کے میچز میں عاقب نے تقریباً 70 کی اوسط سے سکور کیے۔

عاقب کا ایک اور خطرناک ہتھیار ان کی آف سپن اور لیگ سپن دونوں کرانے کی صلاحیت ہے۔ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں عاقب کے 22 میچز میں 408 رنز ہیں۔

نوسائنا پوکانا

نوسائنا پوکانا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاپوانیوگنی کی جانب سے کھیلتے نظر آئیں گے۔ پوکانا بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر ہیں اور نئی گیند کو سوئنگ کرانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ ورلڈکپ لیگ 2 کوالیفائر میں پوکانا نے 10 میچز میں 18 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ان کے نام پر 21 میچز میں 21 وکٹیں ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ