جب سرفراز احمد نے ویسٹ انڈین خاتون بلے باز کا کیچ پکڑا

کیا آپ نے کبھی بین الاقوامی میچ کے دوران کسی خاتون بلے باز کو مرد کرکٹر کے ہاتھوں کیچ ہوتے دیکھا ہے؟

 2019 میں کراچی کے ساؤتھ اینڈ کلب گراؤنڈ میں آٹھویں اوور میں ویسٹ انڈین اوپنر ڈینڈرا ڈوٹن نے کریز سے باہر آ کر’لانگ آن‘ باؤنڈری کی طرف ایک زبردست چھکا لگایا تھا، تصویر: اے ایف پی

 کیا آپ نے کبھی بین الاقوامی میچ کے دوران کسی خاتون بلے باز کو مرد کرکٹر کے ہاتھوں کیچ ہوتے دیکھا ہے؟ میں ان خوش نصيب لوگوں ميں سے ايک تھا جنہوں نے فروری 2019 میں یہ انوکھا واقعہ ذاتی طور پردیکھا۔

 کراچی میں اس وقت سردیوں کا ایک خوبصورت دن تھا، جب ساؤتھ اینڈ کلب گراؤنڈ میں ویسٹ انڈیز کی خواتین کھلاڑی پاکستان کے خلاف سیریز کے تیسرے اور آخری ٹی 20 میں 151 رنز کے ہدف کا تعاقب کر رہی تھیں۔

آٹھویں اوور میں ویسٹ انڈین اوپنر ڈینڈرا ڈوٹن نے کریز سے باہر آ کر’لانگ آن‘ باؤنڈری کی طرف ایک زبردست چھکا لگایا اور گیند اس وقت کے پاکستان مردوں کی ٹيم کے کپتان سرفراز احمد کے ہاتھ میں آ گئی جو آرام سے وی آئی پی انکلوژر میں بیٹھے ہوئے تھے، جو سٹیڈیم کے اوپری حصے میں واقع ہے۔

ساوتھ اینڈ کلب کی 65 گز کی باؤنڈری کو چھوڑ دیں، يہ سٹروک دنیا کی کوئی بھی باؤنڈری پار کر سکتا تھا۔

میچ کے بعد میں ویسٹ انڈین ڈریسنگ روم کے باہر کھڑا ڈوٹن کا انتظار کر رہا تھا۔ جب وہ فخر سے ڈریسنگ روم سے باہر آئیں تو میں ان کا ’اوسط‘ قد دیکھ کر حیران رہ گیا۔ شاید ان کی ایتھلیٹک جسمانی ساخت ہے جو انھیں بڑے چھکے مارنے میں مدد دیتی ہے۔

ڈوٹن کا ’لانگ ہینڈل‘ کااستعمال، میدان میں برتاؤ اور جارحانہ بیٹنگ کا انداز کرس گیل کی یاد تازہ کر دیتا ہے۔ اسی بات کی تائید انہوں نے خود بھی کی اور کہا،’ہاں، میں کرس گیل اور ویو رچرڈز سے بھی متاثر ہوں۔ جی، گیل مجھے پسند ہیں۔‘

  ڈوٹن بارباڈوس میں پیدا ہوئيں اور پرورش پائی، یہ کرکٹ نہیں بلکہ ایتھلیٹکس تھی جس نے بچپن میں ہی ان کے دل کو چھو ليا۔ انہوں نے تصدیق کی، ’مجھے ایتھلیٹکس پسند تھی۔ میں نے جیولن، شاٹ پٹ اور ڈسکس کھیلا۔‘

 اپنے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے ڈوٹن نے کہا، ’جب میں چھوٹی تھی تو میں اپنے بھائیوں اور محلے کے لڑکوں کے ساتھ گھر کے پچھلے حصے میں کرکٹ کھیلا کرتی تھی۔ ایک دن ایک خاتون نے مجھے قومی تربیت کے میچز میں مدعو کیا۔ اس طرح میں نے معیاری کرکٹ کھیلنا شروع کی اور کھیل سے میری محبت بڑھتی گئی۔ 2005 میں میں نے اپنی قومی ٹیم بارباڈوس کے لیے ڈیبیو کیا۔‘

اس وقت ڈوٹن ویسٹ انڈیز میں مقابلے کی کمی اور خواتین کے ڈومیسٹک کرکٹ ڈھانچے کے مجموعی معیار کے بارے میں فکر مند نظر آئیں۔

انہوں نے کہا، ’ہمارا کرکٹ کا ڈھانچہ مضبوط نہیں ہے، میرا مطلب ہے کہ آپ تربیت توحاصل کرتے ہیں لیکن ایسی بہت سی لڑکیاں نہیں ہیں جو ٹاپ لیول پر مقابلہ کر سکیں۔ ہمارے پاس ایک چھوٹا ٹورنامنٹ ہے جو فروری میں شروع ہوتا ہے۔ ہم صرف ایک روزہ اور ٹی20 کھیل کھیلتے ہیں۔ سیزن زیادہ دیر تک نہیں چلتا، صرف دو ماہ تک چلتا ہے۔‘

ڈوٹن ٹی 20 میچ میں سينچری  بنانے والی پہلی خاتون کرکٹر ہیں۔ یہ وارنر پارک، سینٹ کٹس میں T20 ورلڈ کپ کا میچ تھا جہاں انہوں نے 40 گیندوں پر ناقابل شکست 112 رنز بنائے۔ اس تجربے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کے چہرے پر اطمینان بخش مسکراہٹ آئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’یہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹورنامنٹ کا ہمارا پہلا میچ تھا۔ جب میں چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرنے گی تو ہم پانچ وکٹ پر 45 رنز پر تھے۔ آپ جیت کے ساتھ شروعات کرنا چاہتے ہیں اس لیے میں وہاں گئی اور 20ویں اوور تک جب تک کریز پر رہ سکتی تھی کھڑی رہی۔ میں نے اپنی ٹیم کے لیے قابل دفاع ٹوٹل حاصل کرنے کے لیے کچھ بڑے چھکے اور چوکے مارنا شروع کر دیے۔‘

بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ ڈوٹن اور سابق ویسٹ انڈین فاسٹ باؤلر اوٹس گبسن رشتے دار ہیں۔ ’ہاں، اوٹس گبسن میرے رشتے دار ہیں۔‘

میں نے پوچھا، ’تو کیا آپ کوان سے کرکٹ کی کوئی ٹپس ملی ہیں؟‘

انہوں نے جواب دیا، ’نہیں، مجھے ان سے کوئی رہنمائی نہیں ملی۔‘

 پاکستان اپنے ذائقے دار کھانوں خصوصاً گوشت کے پکوانوں کے لیے جانا جاتا ہے۔ 2019 کے دورے پر موجود ویسٹ انڈیز کی عبوری کپتان مریسا ایگیلیرا جب کراچی آئيں تو ان میں سے ایک پکوان ’چکن ٹِکا‘ سے پوری طرح محبت میں مبتلا ہو گئيں، اس حد تک کہ انھوں نے اپنی تقریباً ہر پریس کانفرنس میں اس ڈش کا ذکر کیا۔

لیکن ڈوٹن کے پاس اس دورے پر کھانوں کا انتخاب محدود تھا، کہنے لگیں، ’میں سبزی خور ہوں۔ اس لیے میرے ليے زیادہ تر چنے کا سالن تھا جو واقعی اچھا تھا۔‘

 جب میں نے پاکستان خواتین کی ٹیم کے بارے میں ان کے خیالات کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے کہا، ’ہاں، وہ بہتر ہو رہی ہیں۔ وہ جس طرح سے کھیل رہی ہیں اسے جاری رکھنا چاہیے۔ بلآخر، وہ مضبوط اور زیادہ مقابلہ کرنے والی ہوں گی۔ انہیں اور مواقع ملنے چاہیيں۔ مجھے لگتا ہے کہ اگر وہ باقاعدگی سے ٹاپ ٹیموں کے خلاف کھیلیں گی تو وہ درحقیقت بہتر سے بہتر ہوں گی اور ہمیں ان کی حقیقی صلاحیت نظر آئيں گی۔‘

 اپنے دورہ پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ايسا محسوس ہوا کہ ڈوٹن اس دورے سے لطف اندوز ہوئی تھيں۔ انہوں نے کہا، ’پاکستان میں میرا قیام شاندار رہا۔ یہاں کے لوگ بہت دوستانہ ہیں۔ وہ بہت سی سیلفیاں لینا پسند کرتے ہیں۔ یہاں آنا بہت حوصلہ افزا رہا۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ