تین سال جوڈو سیکھنے والا طالب علم چیمپیئن شپ کے لیے ’منتخب‘

فقیر حسین شاہ کی ٹیم کے کوچ، ٹریننگ کوچ اور ان کے والد صاحب مخیر حضرات کی راہ تک رہے ہیں کہ کوئی ان کی مالی معاونت کرے تاکہ وہ فقیر حسین شاہ کو کوریا میں ہونے والی جوڈو کراٹے ایشیئن چیمپئن شپ میں بھیج سکیں۔

صوبہ سندھ کے ضلعہ ٹنڈو الہ یار کے رہائشی 15 سالہ سید فقیر حسین شاہ نے دعویٰ کہ وہ مارشل آرٹ جوڈو کراٹے ایشیئن چیمپئن شپ کے لیے منتخب ہوگئے ہیں۔

انہوں نے تین سال قبل مارشل آرٹ کی قسم جوڈو کراٹے سیکھنا شروع کی تھی اور بہتر پرفامنس کی وجہ سے فقیر حسین شاہ مارشل آرٹ جوڈو کراٹے ایشیئن چیمپئن شپ کے لیے منتخب ہوئے۔

اس ایشیئن چیمپئن شپ میں سات ممالک کے کراٹے ماسٹرز لڑکے حصہ لے رہے ہیں۔

فقیر حسین شاہ کے والد ایک موٹرسائیکل مکینک ہیں اور وہ اپنی محنت مزدوری کر کے اپنے گھر کا انتظام چلاتے ہیں۔ مالی وسائل کی کمی اور مہنگائی کی وجہ سے فقیر حسین شاہ کے والد ان کو ایشیئن چیمپئن شپ میں کھیلنے کے لیے نہیں بھیج سکتے ہیں۔

فقیر حسین شاہ کی ٹیم کے کوچ، ٹریننگ کوچ اور ان کے والد صاحب مخیر حضرات کی راہ تک رہے ہیں کہ کوئی ان کی مالی معاونت کرے تاکہ وہ فقیر حسین شاہ کو کوریا میں ہونے والی جوڈو کراٹے ایشیئن چیمپئن شپ میں بھیج سکیں۔

سید فقیر حسین شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں گذشتہ تین سال سے کراٹے سیکھ رہا ہوں اور ایشیئن چیمپئن شپ کوریا کے لیے سلیکٹ ہوا ہوں، ہم اپنی مدد آپ کے تحت خود اخراجات کا بندوبست کر رہے ہیں، میری حکومت سے گزارش ہے کہ وہ میرے ساتھ تعاون کرے، ہمارے کلب میں دیگر بہت سارے غریب بچے بھی ہیں، ان کے ساتھ بھی حکومت مالی معاونت کرے۔‘

سندھ ٹینشنکان کراٹے کلب کے ٹیم کوچ سید شہزا شاہ بخاری نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ہمارے کلب میں 25 کے قریب بچے موجود ہیں، کھیل کے معاملات میں ہمارے پاس سندھ، پاکستان بھر سمیت ٹنڈوالہ یار میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے، بالخصوص کراٹے کے شعبے میں ہمارے پاس فقیر حسین شاہ جیسا ٹیلنٹ موجود ہے جنہون نے لاہور میں ہونے والے ٹیسٹ مقابلے میں حصہ لیا اور سندھ سے فقیر حسین شاہ کو ایشیئن چیمپئن جوڈو کراٹے کے لیے منتخب کیا گیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ ایشیئن چیمپئن شپ ایران میں ہونی تھی مگر کرونا وائرس کی وجہ سے ملتوی ہوگئی اور اب اسے کوریا میں منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں فقیر حسین شاہ بھی منتخب ہوچکے ہیں مگر مالی وسائل نہ ہونے کے باعث فقیر حسین شاہ کوریا جانے سے قاصر ہیں۔

سید فقیر حسین شاہ کے والد سید حشام الحق شاہ نے بتایا کہ ’میں گذشتہ 25 سال سے مکینک کا کام کر رہا ہوں۔ میرا بچہ بیرون ملک کے لیے منتخب ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں ہمارا بچہ بیرون ملک جائے۔ میری آپ سب سے گزارش ہے کہ میرے بچے کو سپورٹ کریں تاکہ وہ آگے جاسکے۔ میرے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ میں اس کو بیرون ملک بھیج سکوں۔‘

فقیر حسین شاہ کے سکول دارالعوام بوائز ہائی سکول ٹنڈوالھیار کے ہیڈماسٹر عبدالعزیز آرائیں کا کہنا ہے کہ ’مجھے اس بات پر فخر اور خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ میرے سکول کے طالب علم فقیر حسین ایشیا لیول پر کراٹے کے مقابلوں میں منتخب ہوئے ہیں۔ یہ میرے، سکول اور ہمارے شہر ٹنڈوالہ یار اور ملک پاکستان کے لیے فخر کی بات ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا