ریپ کیس: لوئر دیر کے سینیئر سول جج ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے ایک لڑکی سے اس کی بہن کو نوکری دلوانے کے لیے 15 لاکھ روپے لیے اور پیسے واپس دینے کے بہانے سرکاری بنگلے میں لے جا کر ریپ کیا۔

ملزم جج کو آج (جمعے کو) عدالت میں پیش کیا جائے گا(اے ایف پی)

 خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں ریپ کیس میں گرفتار سینیئر سول جج کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

ضلع دیر پائین کی پولیس نے بتایا کہ اس نے جمعرات کو ایک لڑکی کے ریپ کے الزام میں ایک سینیئر سول جج کو گرفتار کیا تھا، جنھیں آج (جمعے کو) عدالت میں پیش کیا گیا۔ 

پشاور ہائی کورٹ کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہائی کورٹ نے ملزم جج کو ریپ کا الزام لگنے کے بعد معطل کر دیا۔

پریس ریلیز میں لکھا گیا ہے، ’ملزم چاہے کوئی بھی ہو اور کسی بھی جرم میں ملوث ہو، اس کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔’ 

چترال سے تعلق رکھنے والی لڑکی کے مبینہ ریپ کا واقعہ تھانہ بلامبٹ کی حدود میں پیش آیا، جہاں کے ایک پولیس اہلکار شہزاد خان نے بتایا کہ ملزم کو گذشتہ رات اس وقت گرفتار کیا گیا جب متاثرہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ مثبت آئی۔
انھوں نے بتایا، ’متاثرہ خاتون کا ابتدائی میڈیکل ٹیسٹ موصول ہوا ہے جس میں ریپ ثابت ہوا اور اسی وجہ سے جج کو گرفتار کیا گیا۔’ 
شہزاد خان نے مزید بتایا کہ لڑکی نے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376(جنسی زیادتی کے حوالے سے) کے تحت ایف آئی آردرج کرائی ہے۔
مقدمے(جس کی کاپی انڈپینڈنٹ اردو کے پاس موجود ہے) میں لڑکی نے دعویٰ کیا کہ تین ماہ قبل ملزم نے ان سے ان کی بہن کو نوکری دینے کی غرض سے 15 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق 15 لاکھ روپے نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے اپنے طلائی زیور، چوڑیاں، بالیاں جس کی مالیت 15 لاکھ روپے تھی، جج کے حوالے کر دیں۔ 
مقدمے میں لڑکی نے مزید کہا کہ ’آج (جمعرات) صبح جج نے مجھے سے رابطہ کر کے کہا کہ آپ کی بہن کی نوکری کا معاملہ میرے ہاتھ سے نکل گیا ہے، لہٰذا آپ میرے ساتھ بلامبٹ جائیں اور اپنے زیورات واپس لے لیں۔’ 
لڑکی کے مطابق وہ ملزم کے ساتھ ان کی سرکاری گاڑی میں اپنی رقم کی وصولی کے لیے بلامبٹ میں واقع ان کے سرکاری بنگلے گئیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’جج نے مجھے چائے پلانے کے بعد سیکس کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس کے بعد آپ کے زیور واپس کر دیں گے۔

لڑکی نے کہا کہ ان کے انکار پر ملزم نے ریپ کیا اور زیور واپس نہیں کیے۔
لڑکی کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع چترال سے ہے لیکن وہ پشاور میں رہتی ہیں۔
ملزم کے وکیل ابھی تک سامنے نہیں آئے۔ انڈپینڈنٹ اردو بعد میں ملزم کے وکیل سے بات چیت کے بعد ان کا موقف خبر میں شامل کر دے گا۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان