پہلے ٹیسٹ کا پہلا دن لٹن داس اور مشفق الرحیم کے نام

چٹاگانگ میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کا ابتدائی سیشن پاکستانی بولرز جبکہ اس کے بعد دیگر تمام سیشنز بنگلہ دیشی بلے بازوں کے نام رہے جن میں اہم کردار مشفق الرحیم اور لٹن داس نے ادا کیا ہے۔

لٹن داس اور مشفیق الرحیم نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں 204 رنز بنائے (اے ایف پی)

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان جمعے کو شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن میزبان ٹیم نے ابتدائی دباؤ کے بعد فی الحال ڈرائیونگ سیٹ سنبھال لی ہے۔

چٹاگانگ میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کا ابتدائی سیشن پاکستانی بولرز جبکہ اس کے بعد دیگر تمام سیشنز بنگلہ دیشی بلے بازوں کے نام رہے جن میں اہم کردار مشفیق الرحیم اور لٹن داس نے ادا کیا ہے۔

ان دونوں بلے بازوں نے ابتدائی وکٹیں جلد گرنے کے بعد عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور پانچویں وکٹ کی شراکت میں 204 رنز بنائے۔ پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر لٹن داس 113 اور مشفیق الرحیم 82 رنز پر کھیل رہے تھے۔

بنگلہ دیش کی پوزیشن اس وقت اس لیے مستحکم دکھائی دے رہی ہے کیونکہ انہی دونوں بلے بازوں کی مدد سے اس نے پہلے دن ہی 253 رنز سکور کر لیے ہیں اور ابھی اس کی چھ وکٹیں باقی ہیں۔

اس سے قبل آج بنگلہ دیش کے کپتان مومن الحق نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان نے اس ٹیسٹ میچ میں عبد اللہ شفیق کو ٹیسٹ کیپ  دی ہے جبکہ بنگلہ دیش کی طرف سے یاسر علی پہلا ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔

مومن الحق کا پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ ابتدائی طور پر  درست ثابت نہ ہوا جب ان کے ابتدائی چار بلے باز محض 49 رنز پر آؤٹ ہو گئے جن میں وہ خود بھی شامل تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بنگلہ دیش کے پہلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی سیف حسن تھے جو شاہین شاہ کی ایک شارٹ پچ گیند سے بچ نہ سکے اور عابد علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

دوسرے اوپنر شادمان اسلام حسن علی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔

مومن الحق کو ساجد خان کی گیند پر محمد رضوان نے کیچ پکڑ کر پویلین بھیجا جبکہ نجم الحسن شنٹو کا مشکل کیچ ساجد خان نے فہیم اشرف کی گیند پر لیا۔

اس موقع پر ایسا لگ رہا تھا کہ بنگال ٹائیگرز کی اننگز جلد ہی سمٹ جائے گی لیکن مشفق الرحیم اور لٹن داس کی شاندار بیٹنگ نے پاکستانی بولرز کے ارمان مٹی میں ملا دیے۔

دونوں بلے بازوں نے پہلے دفاعی انداز اختیار کیا اور پھر رنز بنانے کی رفتار تیز کردی جس سے بولرز کو مزید حملے کرنے کا موقع نہ مل سکا اور پاکستانی کپتان کو ایک مرحلہ پر دفاعی حکمت عملی اختیار کرنا پڑی۔

تاہم پہلے دن کے کھیل کے خاتمے کے بعد حسن علی کا کہنا تھا کہ وہ کل یعنی میچ کے دوسرے روز ایک مرتبہ پھر جلد وکٹیں حاصل کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ میچ میں واپسی کی جا سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ