ٹی ٹی پی کے ساتھ جنگ بندی نہیں، حالت جنگ میں ہیں:فوج

پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ جنگ بندی ختم ہو چکی ہے اور ان کے خلاف آپریشن جاری ہے جبکہ انہوں نے نواز شریف کی واپسی متعلق ’ڈیل‘ کی خبروں کو قیاس آرائیاں قرار دیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا (پی ٹی وی/ سکرین گریب)

پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ جنگ بندی ختم ہو چکی ہے اور ان کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس کی جس کا مقصد گذشتہ سال میں ہونے والی واقعات، سکیورٹی صورتحال اور دیگر معاملات کے حوالے سے ذرائع ابلاغ کو آگاہ کرنا تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران میجر جنرل بابر افتخار سے تحریک طالبان پاکستان کے حوالے سے سوال کیا گیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ٹی ٹی پی کے ساتھ کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ٹی ٹی پی کے ساتھ جنگ بندی کا خاتمہ نو دسمبر کو ہو گیا تھا اور اب ان کے خلاف آپریشن جاری ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ رکا ہوا ہے، اور آپریشن جاری ہے۔ جنگ بندی نہیں ہے،  ہم حالت جنگ میں ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ان سے موجودہ افغان حکومت کی درخواست پر مذاکرات کا آغاز کیا گیا تھا، کیونکہ 15 اگست کے بعد پاکستان نے افغانستان کی نئی عبوری حکومت سے کہا تھا کہ وہ ٹی ٹی پی کو پاکستان خلاف افغان سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اس تناظر میں انہوں نے (افغان حکومت) یہ آپشن دیا تھا کہ ان سے (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات کیے جائیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’جو شرائط رکھی گئیں تھیں وہ تاحال پوری نہیں ہوئی ہیں۔ ٹی ٹی پی کے اپنے اندرونی مسائل بھی ہیں اور کچھ ایسی شرائط تھیں جن پر ہماری طرف سے کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا۔‘

پریس کانفرنس کے دوران نواز شریف کی واپسی سے متعلق مبینہ ڈیل کے حوالے سے سوال پر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ ’اس معاملے پر صرف اتنا کہوں گا کہ یہ سب قیاس آرائیاں ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر کوئی ڈیل کی یا اس طرح کی بات کر رہا ہے تو میری درخواست ہے کہ انہیں سے سوال کریں کہ کون کر رہا ہے ڈیل، اس کے محرکات کیا ہیں اور ثبوت کیا ہیں۔‘

’ایسی کوئی چیز نہیں ہے، اور اگر کوئی ایسی بات کرتا ہے تو میری درخواست ہے کہ ان سے اس کی تفصیلات طلب کریں۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کے دوران پاک افغان سرحد پر لگائی جانے والی باڑ کے حوالے سے بھی بات کی اور بتایا کہ پاک افغان سرحد پر 94 فیصد جبکہ ایران کے ساتھ سرحد پر 71 فیصد باڑ کا کام مکمل ہو چکا ہے۔

گذشتہ دنوں افغانستان کے ساتھ سرحد پر پیش آنے والے واقعے پر انہوں نے کہا کہ ’وہ مقامی نوعیت کا واقعہ ہے جسے ٹھیک کر لیا گیا ہے۔‘

انہوں نے سرحد پر لگائی جانے والی باڑ کے حوالے سے مزید کہا کہ ’یہ امن کی باڑ ہے، رہے گی اور مکمل بھی ہوگی۔‘ انہوں نے اسی حوالے سے مزید کہا کہ ’باڑ کا مقصد لوگوں کو تقسیم کرنا نہیں بلکہ محفوظ بنانا ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان