سفری دستاویز میں غلط معلومات ’انسانی غلطی‘ تھی: جوکووچ

ٹینس سٹار نے انسٹا گرام پر اپنے حالیہ انفکیشن کے دوران ایک صحافی سے ملاقات کا بھی اعتراف کیا ہے۔

12 جنوری 2022 کی اس تصویر میں سربیا کے نواک جوکووچ کو میلبرن کے پارک ٹینس سینٹر میں پریکٹس کرتے دیکھا جا سکتا ہے(اے ایف پی)

ٹینس سپر سٹار نوواک جوکووچ نے آسٹریلیا میں داخل ہونے کے لیے سفری دستاویز میں غلط معلومات درج کرنے کو انسانی غلطی قرار دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر سربین کھلاڑی نے اپنے حالیہ انفکیشن کے دوران ایک صحافی سے ملاقات کا بھی اعتراف کیا۔

انسٹاگرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں جوکووچ نے یہ بھی تسلیم کیا کہ میلبرن آمد پر انہوں نے اپنے حالیہ سفر کی تاریخ کے بارے میں ایک غلط بیان جمع کرایا، تاہم انہوں نے اس غلطی کا الزام اپنے ایجنٹ پر لگایا ہے۔

جوکووچ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے، جب آسٹریلین اوپن میں ان کی ویکسینیشن کے بغیر کھیلنے کی کوشش پر تنازع کھڑا ہو گیا جب کہ عوامی سطح پر جاری ہونے والی رپورٹس میں ان کی جانب سے ’غلط معلومات‘ جمع کرانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ انفیکشن کے دوران لوگوں سے میل جول کی اطلاعات ان کے خاندان کے لیے ’تکلیف دہ‘ تھیں۔

34 سالہ عالمی نمبر ایک کھلاڑی نے 16 دسمبر کو کووڈ 19 کے مثبت ٹیسٹ رپورٹ کی بِنا پر آسٹریلیا میں داخلے کے لیے ویکسینیشن سے استثنیٰ کی درخواست کی تھی۔

تاہم اگلے ہی دن وہ سربیا میں ایک ڈاک ٹکٹ کے اجرا اور بلغراد میں نوجوان ٹینس کھلاڑیوں کے لیے ایک تقریب میں بغیر ماسک کے نظر آئے تھے۔

اس پر جوکووچ نے وضاحت دیتے ہوئے لکھا کہ انہیں یوتھ ٹینس ایونٹ کے بعد یعنی 17 دسمبر کو کووڈ 19 انفیکشن کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ موصول ہوئی تھی۔

تاہم انہوں نے ڈاک ٹکٹ کے اجرا کی تقریب کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

جوکووچ نے کہا کہ ان کا 16 دسمبر کو ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ منفی آیا تھا اور پھر زیادہ احتیاط کے پیش نظر پی سی آر ٹیسٹ کروایا گیا تھا۔

بیان کے مطابق اگلے دن نوجوانوں کے ٹینس ایونٹ میں جانے سے پہلے دوسرا اینٹیجن ٹیسٹ لیا گیا اور وہ بھی منفی تھا۔

انہوں نے کہا: ’مجھ میں کرونا کی علامات ظاہر نہیں تھیں۔ میں خود کو بہتر محسوس کر رہا تھا۔ مجھے اس واقعے کے بعد تک مثبت پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ نہیں ملی تھی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن جوکووچ نے اعتراف کیا کہ مثبت پی سی آر رپورٹ کے باوجود وہ 18 دسمبر کو فرانس کے کھیلوں کے اخبار L'Equipe کے صحافی سے انٹرویو اور فوٹو شوٹ کے لیے ملے تھے۔

انہوں نے کہا: میں نے خود کو انٹرویو دینے کا پابند محسوس کیا کیونکہ میں صحافی کو مایوس نہیں کرنا چاہتا تھا لیکن اس دوران سماجی فاصلہ رکھا گیا اور فوٹو شوٹ کے علاوہ میں نے ماسک پہنے رکھا۔ لیکن یہ فیصلہ ایک غلطی تھی اور میں تسلیم کرتا ہوں کہ مجھے اس انٹرویو کو کسی اور وقت تک ملتوی کر دینا چاہیے تھا۔‘

آسٹریلین میڈیا کے مطابق جوکووچ نے سفری دستاویز میں واضح کیا کہ پانچ جنوری کو آسٹریلیا میں لینڈنگ سے پہلے انہوں نے 14 دنوں میں سفر نہیں کیا تھا لیکن وہ مبینہ طور پر سپین سے پہلے سربیا میں موجود تھے۔

جوکووچ نے انسٹاگرام پر اس حوالے سے لکھا: ’میرے سفری دستاویز میری سپورٹ ٹیم نے میری طرف سے جمع کرائے تھے۔ میرا ایجنٹ آسٹریلیا آنے سے پہلے میرے حالیہ سفر کے بارے میں غلط باکس پر ٹک کرنے کی غلطی کے لیے معذرت خواہ ہے۔ یہ ایک انسانی غلطی تھی اور یقینی طور پر جان بوجھ کر نہیں کی گئی تھی۔‘

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق نو بار آسٹریلین اوپن کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والے 34 سالہ کھلاڑی کا اگلے پیر کو شروع ہونے والے سال کے پہلے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں سفر غیر یقینی کا شکار ہے۔

جوکووچ نے پیر کو ایک قانونی جنگ جیت لی جس کے بعد انہیں ملک میں رہنے کی اجازت دے دی گئی لیکن انہیں اب بھی ویکسین نہ لگوانے کی وجہ سے ملک بدری کے امکان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

آسٹریلیا کے امیگریشن کے وزیر الیکس ہاک کے دفتر نے کہا کہ جوکووچ کی قانونی ٹیم نے ان کے ویزا کی ممکنہ منسوخی کے خلاف مزید درخواستیں دائر کی ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹینس