جوکووچ کا ویزا بحال کرنے کا عدالتی حکم لیکن ملک بدری کا خدشہ برقرار

جج اینتھونی کیلی نے جوکووچ کو 30 منٹ کے اندر رہا کرنے کا حکم دیا اور ان کا پاسپورٹ اور دیگر سفری دستاویزات انہیں واپس کرنے کا حکم دیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک آسٹریلوی جج نے پیر کو فیصلہ سنایا ہے کہ ٹینس کے سپر سٹار نوواک جوکووچ کو امیگریشن حراست سے رہا کیا جائے کیوں کہ حکومت کی جانب سے ٹینس اسٹار کے ملک میں داخلے کے لیے ویزا منسوخ کرنے کا فیصلہ ’غیر معقول‘ تھا۔

جج اینتھونی کیلی نے جوکووچ کو 30 منٹ کے اندر رہا کرنے کا حکم دیا اور ان کا پاسپورٹ اور دیگر سفری دستاویزات انہیں واپس کرنے کا حکم دیا۔

اس فیصلے کے بعد عالمی نمبر ایک کے آسٹریلین اوپن میں ریکارڈ 21 واں گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے کا موقع پیدا ہو گیا ہے۔

تاہم، وفاقی حکومت کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ ملک کے امیگریشن کے وزیر جوکووچ کا ویزا دوبارہ منسوخ کرنے کے لیے اپنے ذاتی اختیارارت استعمال کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

فیصلہ سنانے سے قبل جج نے پیر کو ہی یہ استفسار کیا تھا کہ ٹینس سپر سٹار نوواک جوکووچ ملک کی سخت وبائی امراض میں داخلے کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے مزید کیا کر سکتے تھے۔

آسٹریلیا میں زیر حراست ٹینس سپر اسٹار نووک جوکووچ نے آج عدالت میں اپنا دن گزارا، ایک آسٹریلوی جج نے ان کے ملک بدری سے بچنے اور ممکنہ طور پر ریکارڈ توڑ 21 ویں گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے کے لیے فیصلہ کن مقدمے کی سماعت کی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 34 سالہ سرب ٹینس پلیئر کا ویزا گذشتہ ہفتے آسٹریلیا پہنچنے پر منسوخ کر دیا گیا تھا کیوں کہ وہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے تھے کہ انہیں کووڈ 19 سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی تھی یا اسے نہ لگوانے کی کوئی ٹھوس طبی وجہ تھی۔

انہوں نے میلبرن کی ایک بدنام زمانہ امیگریشن حراستی جیل میں چار راتیں گزاری ہیں جہاں انہیں یہ توقع تھی کہ وہ اپنے وکلا کو آخری وقت میں ملک میں رہنے کی اجازت دلانے کے لیے عدالتی کارروائی کا آغاز کرتے دیکھ سکیں گے۔

پیر کو عدالت کا آن لائن نظام دنیا بھر میں دلچسپی کے باعث کریش ہونے کی وجہ سے کارروائی شروع ہونے میں تھوڑی سی تاخیر ہوئی۔

لیکن آخر کار، جج عوامی لائیو سٹریم کے بغیر ہی سماعت کرنے لگے اور قابل وکلا کی ٹیم نے جوکووچ کی جانب سے مقدمہ پیش کیا۔

ان کا خیال ہے کہ حالیہ کووڈ 19 کے انفیکشن نے انہیں آسٹریلیا میں ویکسین کے بعد داخلے کی سخت شرائط سے مستثنیٰ کر دیا ہے اور ان کا ویزا غلط منسوخ کیا گیا تھا۔

آسٹریلین اوپن صرف سات دنوں میں شروع ہونے والا ہے اور نو بار کے دفاعی چیمپئن کی شرکت اب مکمل طور پر اس بات پر منحصر ہے کہ جج انتھونی کیلی ان کے موقف سے اتفاق کرلیں۔

ایک اور ٹینس کھلاڑی چیک ڈبلز کی ماہر ریناٹا ووراکووا کا بھی ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے۔

وہ بھی جوکووچ کے ساتھ میلبرن کے اسی مرکز میں قیام کرنے کے بعد ہفتے کو آسٹریلیا سے واپس چلی گئیں تھیں۔

زیادہ تر غیر ملکیوں پر ابھی بھی آسٹریلیا کے سفر پر پابندی عائد ہے اور جن لوگوں کو داخلہ دیا گیا ہے ان کا مکمل طور پر ویکسین لگوانا لازمی ہے یا پھر انہیں ’شدید‘ بیماری کی بنیاد پر چھوٹ حاصل ہونی چاہیے۔

آسٹریلیا کے سرکاری وکلا نے جوکووچ کے مقدمے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ طبی معیار پر پورے نہیں اترتے کیوں کہ ان کا حالیہ انفیکشن ’شدید‘ نہیں تھا۔

13 صفحات پر مشتمل عدالت میں جمع کرائے جانے والے کاغدات میں سرکاری وکلا جوکووچ کی اس کی اپیل کو اخراجات کی ادائیگی سمیت خارج کرانے کی کوشش کریں گے جس کے بعد پیر کی شام جلد ہی ان کی ملک بدری کی راہ ہموار ہوگی۔

جوکووچ کے 16 دسمبر کو ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آنے کے دعوے کے باوجود بلغراد ٹینس فیڈریشن کی طرف سے شیئر کی گئی تصاویر میں وہ 17 دسمبر کو شہر میں نوجوان کھلاڑیوں کے ایک ایونٹ میں دکھائی دے رہے تھے۔

اطلاعات ہیں کہ انہوں نے کھلاڑیوں کو کپ اور انعامات دیے تھے اور کسی نے ماسک نہیں پہنا ہوا تھا۔

جوکووچ نے 16 دسمبر کو ایک اجتماع میں بھی شرکت کی، جب سربیا کی قومی پوسٹل سروس نے ان کے اعزاز میں ڈاک کے ٹکٹس کے سلسلے کا آغاز کیا تھا۔

سینٹر کورٹ

توقع کی جارہی تھی کہ جوکووچ سابقہ ​​پارک ہوٹل سے کارروائی دیکھیں گے جو کہ ایک پانچ منزلہ عمارت ہے جہاں آسٹریلیا کے سخت گیر امیگریشن نظام میں پھنسے ہوئے تقریباً 32 تارکین وطن کو رکھا گیا ہے۔

کئی دنوں سے جوکووچ کی حراست کے حق اور مخالفت میں مظاہرے کرنے والے مظاہرین اس حراستی مرکز کے باہر جمع ہیں۔ عملے کے علاوہ کسی کو اندر جانے یا باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔

اس مرکز کو پچھلے سال اس وقت بدنامی کا سامنا کرنا پڑا جب آگ لگنے سے تارکین وطن کو وہاں سے نکالنا پڑا اور مبینہ طور پر کھانے میں مکھی کے بچے پائے گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سماعت سے چند گھنٹے قبل چھت سے پناہ گزینوں کے حامی بینر کو لہرایا گیا اور پولیس نے مظاہرین کی ایک چھوٹی سی تعداد کو جائے وقوعہ سے ہٹا دیا۔

اسی دوران بلغراد میں ایک ریلی میں جوکووچ کی والدہ ڈیجانا نے دعویٰ کیا کہ ان کا بیٹا ’غیر انسانی صورتحال‘ سے دوچار ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ میں انہیں کہتے دیکھا گیا کہ ’انہوں نے اسے حراست میں لیا اور اسے ناشتہ بھی نہیں دیا، اس کے پاس صرف لنچ اور ڈنر ہے۔ اس کے پاس عام سی کھڑکی بھی نہیں ہے، وہ دیوار کو گھورتا ہے۔‘

ٹینس سٹار کے وکلا نے بتایا ہے کہ جب سے جوکووچ کو حراست میں لیا گیا ہے انہوں نے درخواست کی ہے کہ انہیں کسی ایسے مرکز میں منتقل کیا جائے جہاں وہ آسٹریلین اوپن کے لیے تربیت حاصل کر سکیں لیکن ان کی درخواستوں پر کان نہیں دھرے گئے۔

’گلوٹن سے پاک کھانا‘

وزیراعظم اینا برنابک نے اس ہفتے کے آخر میں کہا کہ سربیا پوری طرح سے کھلاڑی کے پیچھے ہے اور انہوں نے اپنے آسٹریلوی ہم منصب کے ساتھ ’تعمیری بات چیت‘ کی ہے۔

انہوں نے سربیا کے پنک ٹیلی ویژن کو بتایا: ’ہم نے انتظام کیا کہ انہیں گلوٹن سے پاک کھانا، ورزش کا سامان اور ایک لیپ ٹاپ مل جائے۔‘

چوں کہ دوسرے کھلاڑی اب ٹورنامنٹ کی تیاریوں کے آخری اور کٹھن مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں جوکووچ پر وقت پر تیار رہنے کے لیے بہت زیادہ دباؤ پڑ گیا ہے۔

جوکووچ کے وکلا نے عدالت کو بتایا ہے کہ ٹینس آسٹریلیا کو منگل تک جواب درکار ہے کیوں کہ ایونٹ کی قرعہ اندازی جمعرات کو ہوگی۔

لیکن جج کیلی نے متنبہ کیا ہے کہ تمام ضروری اپیلوں پر انصاف اپنی رفتار سے آگے بڑھے گا۔

انہوں نے کہا: ’یہاں کوئی سی بات پورے معاملے پر حاوی نہیں ہو سکتی۔‘

ٹینس آسٹریلیا کے سربراہ کریگ ٹائلی نے پیر کو تنقید کا سامنا کرنے والی اپنی تنظیم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ کھلاڑیوں کو متنبہ کرنے میں ناکام رہے کہ پچھلے انفیکشن نے انہیں کووڈ 19 ویکسینیشن کے بغیر داخلے کے لیے اہل نہیں بنایا تھا۔

ٹائلی نے کہا کہ انہوں نے حکومت سے کھلاڑیوں کے آنے سے پہلے طبی چھوٹ پر نظرثانی کرنے کو کہا تھا، لیکن ’انہوں نے انکار کر دیا۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ٹینس