مریخ پر ’سٹار ٹریک‘ کا لوگو کیا کر رہا ہے؟

ناسا کے مطابق اس نشان کا ظاہر ہونا ایک قدرتی عمل ہے جو مریخ کی تاریخ  پر روشنی ڈالتا ہے۔

مریخ کے جنوبی علاقے ہیلاس پلانٹیا میں سامنے آنے والے یہ نشان ریت کے طوفان، لاوے اور تیز آندھیوں سے وجودمیں آئے  جو اس سیارے کی سطح کی تاریخ بیان کرتے ہیں۔ (ناسا/جے پی ایل/یونیورسٹی آف ایریزونا)

امریکی خلائی ادارے ناسا کو مریخ کی سطح پر عجیب لیکن حیرت انگیز نشانات نظر آئے ہیں جو  خلائی سفر کے متعلق مشہور زمانہ  ٹی وی سیریز اور فلم ’سٹار ٹریک‘ کے لوگو سے ہو بہو ملتے ہیں۔

 زمین کے قریب ترین پڑوسی سیارے کی سطح پر نظر آنے والے یہ نشان ’سٹار ٹریک‘ کے خلائی جہاز کے عملے کے یونیفورم  پر لگے لوگو کی طرح ہیں اور یقیناً حیرت کا باعث ہیں، لیکن ناسا نے زور دیا ہے کہ ایسا ہرگز نہیں ہے کہ یہ نشان سٹار ٹریک کے فلیٹ کی جانب سے بنائے گئے ہوں۔

ناسا کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا: ’لوگ یقینی طور پر اس نشان کو ایک مشہوز زمانہ سیریز کے لوگو سے مشابہ مانیں گے اور ایسا ٹھیک بھی ہے لیکن یہ صرف ایک اتفاق ہے۔‘

ناسا کے مطابق اس نشان کا ظاہر ہونا ایک قدرتی عمل ہے جو مریخ کی تاریخ  پر روشنی ڈالتا ہے۔

مریخ کے جنوبی علاقے ہیلاس پلانٹیا میں سامنے آنے والے یہ نشان ریت کے طوفان، لاوے اور تیز آندھیوں سے وجود میں آئے جو اس سیارے کی سطح کی تاریخ بیان کرتے ہیں۔

پرانی دور میں مریخ پر بڑے بڑے ٹیلے تھے جو نئے چاند کی شکل کے تھے۔  جب بھی آتش فشاں پھٹتے تھے تو  لاوے کا بہاو  ان ٹیلوں کے گرد ان کی شکل کا ہوجاتا مگر لاوا  ان کی چوٹی تک نہیں پہنچتا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جب لاوا ٹھوس شکل اختیار کر لیا ہے تو  یہ ٹیلےجزیروں کی صورت میں تبدیل ہو جاتے تھے۔لیکن  تیز آندھیاں اوپری ریت کو  اڑا لے جاتیں  جس کی وجہ سے  جمے لاوے کی تح میں اکثر ایسے گڑھے رہ جاتے تھے جن میں پہلے ٹیلے ہوتے تھے۔

ان گڑھوں کو ’ڈیون کاسٹس‘ کہتے ہیں کیونکہ یہ پلاسٹر سے بنی کاسٹ کی طرح ہوتے ہیں اور بار بار مقام تبدیل کرنے والی گرد اور ریت کا ایک وقت میں اس جگہ پہ ہونے کا  ثبوت دیتے ہیں۔

ناسا کے مطابق اگر اس تصویر کو زوم آوٹ کر کے دیکھا جائے تو ارد گرد کے مقامات پر مزید ایسے نشانات بھی نظر آیں گے۔

یہ تصویر ناسا کے ہائی رائز کیمرے سے لی گئی ہے جو مریخ کی سطح کے عین اوپر اس کے مدار میں زیر گردش ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس