ترکی میں اسرائیلی بزنس مین کے قتل کا ایرانی منصوبہ ناکام: اخبار

روزنامہ صباح کے مطابق ایران کی خفیہ ایجنسی نے مبینہ طور پر 2020 میں اپنے ایٹمی سائنس دان محسن فخری زادے کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے یہ منصوبہ بنایا۔

سات جنوری، 2015 کو لی جانے والی اس تصویر میں استنبول شہر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی/ فائل)

ترک روزنامے صباح کے مطابق ملک کی خفیہ ایجنسی (ایم آئی ٹی) نے حال ہی میں ایران کی جانب سے اسرائیلی-ترک کاروباری شخصیت یائر گیلر کے قتل کی منصوبہ بندی کا سراغ لگایا ہے جسے مبینہ طور پر اجرتی قاتلوں کی مدد سے سرانجام دیا جانا تھا۔

استنبول میں مقیم یائر گیلر نے مشین اور دفاعی صنعت میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور وہ نو افراد پر مشتمل ایک گروہ کے زیر نگرانی تھے۔

ڈیلی صباح کے مطابق ایم آئی ٹی کو معلوم ہوا کہ ایران کی خفیہ ایجنسی نے یائر گیلر کو نشانہ بنانے کے لیے ترکی میں ایک نیٹ ورک تشکیل دیا تھا۔

مبینہ طور پر وہ ایسا 2020 میں اپنے ایٹمی سائنس دان محسن فخری زادے کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے کرنا چاہتے تھے جنہیں ایران کے مطابق اسرائیل نے نشانہ بنایا تھا۔

ڈیلی صباح نے سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ایم آئی ٹی کے استنبول ریجنل ڈائریکٹوریٹ نے مہینہ بھر زیر نگرانی رکھنے کے بعد اجرتی قاتلوں کے نیٹ ورک کے کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔

ایران کے جاسوسی نیٹ ورک نے 75 سالہ کاروباری شخصیت یائر گیلر کی حرکات و سکنات کی تصاویر بنائیں، استنبول کے ضلع کٹالکا میں قائم ان کی کمپنی کے صدر دفتر کی نگرانی کی اور بیسکٹاس میں موجود ان کے گھر کی بھی جاسوسی کی۔

اس دوران ترکی کی خفیہ ایجنسی نے گروہ کی ہر حرکت پر نظر رکھی اور یہ جان لیا کہ ایران کی خفیہ ایجنسی نے پکڑے جانے سے بچنے کے لیے ترک شہریوں کی خدمات لی تھیں۔

جب ایم آئی ٹی کو یقین ہو گیا کہ اب گروہ اپنا اصل مشن پورا کرنے کے قابل ہو گیا ہے تو اس نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے رابطہ کیا اور انہیں اس سارے منصوبے سے آگاہ کر دیا۔

روزنامے کے مطابق اسرائیل اور ترکی کی خفیہ ایجنسیوں کے عہدے داروں نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ایک خفیہ ملاقات میں فیصلہ کیا کہ گیلر کو ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا جائے جہاں موساد کے اہلکار ان کی حفاظت کریں گے۔

ڈیلی صباح نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا کہ یائر گیلر نے موساد کی آفر کو ٹھکرا دیا جس میں انہیں اپنی حفاظت کے پیش نظر اسرائیل میں بسنے کی پیش کش کی گئی تھی اور کہا کہ ’میں استنبول شہر نہیں چھوڑوں گا جس سے مجھے محبت ہے۔‘

ان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے بعد ترک خفیہ ایجنسی نے جاسوسوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔ آٹھ مشتبہ افراد کو جرائم پیشہ گروہ چلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے اکثر کا تعلق ترکی سے تھا۔

سوائے ایک 44 سالہ ایرانی شخص کے جس کی شناخت صرف ’ایس ایم بی‘ سے ظاہر کی گئی ہے، ان پر گروہ کا سرغنہ ہونے کا الزام ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روزنامے کے مطابق ایک مشتبہ شخص جس کی شناخت ’وائے ٹی‘ کے نام سے ہوئی،  تاحال فرار ہے اور ان پر اس گروہ کو ایران سے چلانے کا الزام ہے۔

تفتیش سے ظاہر ہوا کہ ایرانی گروہ پکڑے جانے کے ڈر سے خاصی احتیاط برت رہا تھا۔ اکثر فون نمبر تبدیل کر دیتا تھا اور جب ضرورت ہوتی تو ایک دوسرے سے آن لائن رابطہ کیا جاتا۔

گذشتہ سال ایم آئی ٹی نے موساد کے جاسوسی نیٹ ورک کی بھی کھوج لگائی تھی جس میں چھ روسی جاسوس ترکی میں اسرائیل کو مطلوبہ چند افراد کے قتل کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

2021 میں ایرانی جاسوسوں کی ایک اور ٹیم بھی پکڑی گئی تھی جو سابق ایرانی فوجی کے اغوا کا منصوبہ بنا رہی تھی۔

فروری 2021 میں ایک ایرانی شہری کو گرفتار کیا گیا تھا جن پر ایران کو مطلوب مسعود مولاوی وردنجانی کو 2019 میں قتل کرنے میں معاونت فراہم کرنے کا الزام تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا