برطانوی شاہی خاندان کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے؟

شاہی خاندان کو برطانوی حکومت کی جانب سے ہر سال ایک گرانٹ ملتی ہے جسے ’ساورن گرانٹ‘ کہا جاتا ہے۔ اسی گرانٹ سے اس خاندان کی روزمرہ زندگی اور مختلف سرگرمیوں کے اخراجات ادا ہوتے ہیں۔

چھ فروری 2022 کو لندن کی پکاڈلی سٹریٹ میں ملکہ برطانیہ پلاٹینم جوبلی منانے کی غرض سے ان کی تصویریں آویزاں کی گئیں (اے ایف پی)

برطانوی شہزادہ اینڈریو جنسی استحصال کے الزام میں ایک خاتون ورجینیا جوفرے اور ایک خیراتی ادارے کو ایک کروڑ پاؤنڈ بطور ہرجانہ دینے پر آمادہ ہو گئے ہیں جس کے بعد یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ شاہی خاندان کے پاس کتنا پیسہ ہے اور یہ دولت آئی کہاں سے۔

فوربز میگزین کے مطابق شاہی خاندان کے کل اثاثوں کی مالیت 28 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ خاندان دنیا کے امیر ترین خاندانوں میں شامل ہے۔

گذشتہ برس شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگن مارکل نے شاہی خاندان پر الزام لگاتے ہوئے اسے ’دا فرم‘ کہا، جو ایسا منفی نام ہے جو عام طور کسی مافیا کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم یہ نام نیا نہیں اور کئی عشروں سے استعمال ہوتا چلا آیا ہے۔

شاہی خاندان کے اثاثے صرف انگلستان میں نہیں بلکہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ سینٹرل لندن، جو دنیا میں پراپرٹی کے لحاظ سے مہنگا ترین علاقہ ہے، میں اس خاندان کے محلات ہیں، جب کہ سکاٹ لینڈ کے دور دراز علاقوں میں یہ خاندان زرعی زمینوں کا مالک ہے۔

شاہی خاندان کے خرچے کہاں سے پورے ہوتے ہیں؟

شاہی خاندان کو برطانوی حکومت کی جانب سے ہر سال ایک گرانٹ ملتی ہے جسے ’ساورن گرانٹ‘ کہا جاتا ہے۔ اسی گرانٹ سے اس خاندان کی روزمرہ زندگی اور مختلف سرگرمیوں کے اخراجات ادا ہوتے ہیں۔ ان سرگرمیوں میں شاہی محلات کے اخراجات، سفری اخراجات، تقریبات میں شرکت کے اخراجات وغیرہ شامل ہیں۔

برطانوی حکومت ہر سال ساورن گرانٹ کے تحت شاہی خاندان کے لیے رقم جاری کرتی ہے۔ 2021-20 میں یہ گرانٹ آٹھ کروڑ 59 لاکھ پاؤنڈ تھی۔ اس خرچ میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے اور 2012 میں یہ رقم تقریباً ڈھائی گنا کم یعنی تین کروڑ 24 لاکھ پاؤنڈ تھی۔

شاہی خاندان کوئی ٹیکس ادا نہیں کرتا کیوں کہ ان پر برطانوی ٹیکس قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔ ساورن گرانٹ کے تحت ملنے والی رقم شاہی محلات کی دیکھ بھال، شاہی خاندان کے افراد کے سفری اخراجات اور عملے کی تنخواہوں پر استعمال ہوتی ہے۔

مثال کے طور پر 2020 میں جاری ہونے والی اخراجات کی فہرست کے مطابق شہزادہ چارلز اور ان کی اہلیہ نے آئرلینڈ کا سرکاری دورہ کیا جس کے لیے چارٹرڈ جہاز استعمال کیا گیا اور اس پر 49 ہزار 793 پاؤنڈ خرچ آیا۔

ساورن گرانٹ کا پیسہ کہاں سے آتا ہے؟

ساورن گرانٹ کا پیسہ کراؤن سٹیٹ سے آتا ہے۔ یہ دس ارب ڈالر مالیت کا خصوصی فنڈ ہے جس میں دکانیں، کاروبار، دفاتر، ہوٹل، کرائے کے مکان، زرعی زمینیں اور مختلف کمپنیوں میں حصص شامل ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کراؤن سٹیٹ ملکہ برطانیہ کی ملکیت ہے بھی اور نہیں بھی۔ وہ اسے فروخت نہیں کر سکتیں اور اس کے اثاثے وہ اور ان کا خاندان صرف اسی وقت تک استعمال کر سکتے ہیں جب تک وہ شاہی خاندان کا حصہ ہیں۔

کراؤن سٹیٹ سے حاصل ہونے والی ساری رقم شاہی خاندان کو نہیں جاتی۔ 2020 میں اس کی کل آمدن ساڑھے 34 کروڑ پاؤنڈ تھی جس میں سے شاہی خاندان کو 25 فیصد یعنی آٹھ کروڑ 59 لاکھ ملے۔

آمدن کے دوسرے ذرائع

شاہی خاندان کی آمدن کے کئی دوسرے ذرائع ہیں اور ان کی ذاتی جائیدادیں بھی ہیں۔

ملکہ کی ذاتی جائیداد میں ان کے آبا و اجداد کے چھوڑے ہوئے محلات، گھوڑوں کے فارم، زرعی زمینیں، باغات اور دوسرے اثاثے شامل ہیں۔

اس کے علاوہ ملکہ کے پاس زیورات اور جواہرات کا بڑا خزانہ موجود ہے اور آرٹ کے انمول فن پارے اس کے علاوہ ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ملکہ کے پاس نایاب ٹکٹوں کے دنیا کے سب سے بڑے ذخیروں میں سے ایک موجود ہے۔ یہ ذخیرہ ان کے دادا نے جمع کرنا شروع کیا تھا۔

البتہ بکنگھم پیلس ملکہ کی ذاتی ملکیت نہیں ہے بلکہ کراؤن سٹیٹ کی ملکیت ہے۔

پریوی پرس

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق دوسرے ذرائع کے علاوہ ملکہ کو پریوی پرس نامی ذاتی آمدن بھی موصول ہوتی ہے۔ یہ وہ رقم ہے جو ملکہ کو اپنے والد سے موصول ہوئی تھی اور ان کے بعد ان کے جانشین یعنی شہزادہ چارلز کو ورثے میں ملے گی۔

اس کے علاوہ ملکہ کی ذاتی جائیداد کی بھی کمی نہیں جو برطانیہ اور سکاٹ لینڈ کے مختلف علاقوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔

سب سے بڑی جائیداد ڈچی آف لینکاسٹر ہے جس کا رقبہ 44 ہزار ایکڑ ہے اور اس سے خاصی آمدن ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ لندن کے مہنگے ترین علاقوں میں بھی، جہاں ایک فلیٹ کی مالیت کروڑوں پاؤنڈ ہے، ملکہ کی ذاتی جائیداد موجود ہے۔

لیکن اس کا یہ مطلب یہ نہیں کہ شاہی خاندان برطانیہ کے لیے خسارہ ہی خسارہ ہے۔

مالیاتی جریدے فوربز میگزین کے مطابق ہر سال لاکھوں لوگ لندن اور دوسرے علاقوں میں شاہی محلات کی سیر کرنے آتے ہیں جس سے برطانوی معیشت کو کروڑوں پاؤنڈ کا فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ شاہی خاندان کی مصروفیات کا احاطہ دنیا بھر کا میڈیا کرتا ہے جس سے مفت میں برطانیہ کی کوریج ہوتی رہتی ہے۔

مثال کے طور پر شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کی شادی کی دنیا بھر میں ٹیلی ویژن کوریج سے برطانوی معیشت کو ڈیڑھ ارب ڈالر کا فائدہ پہنچا۔

اس کے علاوہ شاہی خاندان مختلف مصنوعات کو رائل وارنٹ یعنی اپنی منظوری کا سرٹیفیکیٹ عطا کرتا ہے۔ فوربز کے مطابق اس سے برطانوی معیشت کو 55 کروڑ ڈالر کا فائدہ ہوتا ہے۔

شاہی خاندان کے افراد کے اثاثوں کا تخمینہ

  • ہیری اور میگن مارکل: ایک کروڑ ڈالر۔ یہ دونوں اب شاہی خاندان سے الگ ہو چکے ہیں اس لیے اب یہ اپنے اخراجات کے خود ذمہ دار ہیں۔
  • کیٹ مڈلٹن: 70 لاکھ سے ایک کروڑ ڈالر
  • شہزادہ فلپ: تین کروڑ، جو ان کے مرنے کے بعد ملکہ کو منتقل ہو گئے۔
  • شہزادہ ولیم: تین سے چار کروڑ ڈالر کے درمیان
  • شہزادہ چارلز: 40 کروڑ ڈالر
  • ملکہ الزبتھ دوم: 60 کروڑ ڈالر
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا