پرنس اینڈریو جنسی استحصال مقدمے میں ’ایک کروڑ پاؤنڈ‘ دینے پر راضی

ورجینیا جوفرے نے برطانوی شہزادے پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے امریکہ میں ان کا اس وقت ریپ کیا جب وہ بالغ نہیں تھیں۔

برطانوی شہزادہ اینڈریو ورجینیا جوفرے کے ساتھ جنسی سکینڈل کے تصفیے کے لیے ایک کروڑ پاؤنڈ ادا کرنے پر راضی ہو گئے ہیں۔ امریکی سرمایہ کار جیفری ایپسٹین کی شکار ورجینیا جوفرے نے برطانوی شہزادے پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے امریکہ میں ان کا اس وقت ریپ کیا جب وہ بالغ نہیں تھیں۔

ملکہ الزبتھ کے صاحبزادے اس رسوائی کے بعد ایک کروڑ پاؤنڈ سے زیادہ کی رقم ادا کرنے کے لیے تیار ہیں جس میں جوفرے کو ہرجانے اور ’متاثرین کے حقوق کی حمایت میں‘ ایک خیراتی ادارے کے لیے عطیہ بھی شامل ہے تاکہ مقدمے کا سول ٹرائل آگے بڑھنے سے روکا جا سکے۔

تصفیے کی تصدیق کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان میں شہزادے نے کہا کہ انہیں آنجہانی ایپسٹین کے ساتھ اپنے تعلق پر افسوس ہے جنہوں نے اعتراف کیا تھا کہ وہ ’کئی سالوں سے لاتعداد نوجوان لڑکیوں کو سمگل کر رہے تھے۔‘

ڈیوک آف یارک، جو مبینہ طور پر ملکہ کے دباؤ میں اس مقدمے کو عدالت میں لے جانے کے لیے تیار نہیں ہیں نے کہا کہ انہوں نے یہ بھی قبول کیا کہ جوفرے کو بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا اور وہ غیر منصفانہ عوامی حملوں کا شکار بھی بنیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ان کی اور ریپ کا نشانہ بننے والی دیگر خواتین کی ’بہادری کے معترف ہیں۔‘

بیان میں کہا گیا: ’ورجینیا جوفرے اور شہزادہ اینڈریو عدالت سے باہر تصفیے پر راضی ہو گئے ہیں۔ فریقین جوفرے کی جانب سے تصفیے کی رقم کی وصولی پر ایک مقدمے کی مشروط برخاستگی کی درخواست دائر کریں گے (تاہم بیان میں رقم ظاہر نہیں کی گئی)۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ شہزادہ اینڈریو جنسی زیادتی کے متاثرین کے حقوق کی حمایت میں جوفرے کے خیراتی ادارے کو خاطر خواہ عطیہ دینے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔

بیان کے مطابق: ’شہزادہ اینڈریو نے کبھی بھی جوفرے کے کردار کو بدنام کرنے کا ارادہ نہیں کیا تھا اور وہ تسلیم کرتے ہیں کہ وہ بدسلوکی کی ایک ثابت شدہ شکار ہیں اور غیر منصفانہ عوامی حملوں کا بھی نشانہ بنیں۔‘

بیان کے مطابق یہ بات جانی جاتی ہے کہ جیفری ایپسٹین نے کئی سالوں میں لاتعداد نوجوان لڑکیوں کو سمگل کیا۔

’شہزادہ اینڈریو کو ایپسٹین کے ساتھ اپنے تعلق پر افسوس ہے اور اپنے اور دیگر افراد کے حق کے لیے کھڑے ہونے پر جوفرے اور دیگر متاثرہ خواتین کی بہادری کو سراہتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ انسانی سمگلنگ کی برائیوں کے خلاف جدوجہد کی حمایت کرکے اور ان کے متاثرین کی حمایت کرکے ایپسٹین کے ساتھ اپنی وابستگی پر افسوس کا اظہار کرنے کا عہد کرتے ہیں۔‘

تاہم بیان میں میکس ویل سے ڈیوک کے تعلقات کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔

قانونی ماہرین نے اینڈریو کی تصفیے کی لاگت کا تخمینہ ایک کروڑ پاؤنڈ سے زیادہ لگایا ہے۔

بین الاقوامی قانونی فرم ’انک‘ میں تنازعات کے حل کے شعبے کے سربراہ نک گولڈ سٹون نے دی انڈپینڈنٹ کو بتایا کہ اس رقم میں دونوں جانب کے اخراجات، عطیے اور ’اضافی نقصان کا ازالہ شامل ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ تصفیے کے ذریعے ڈیوک اس سے بھی زیادہ رقم ادا کرنے کے خطرے سے بچ گئے کیوں کہ اگر وہ مقدمہ ہار جاتے تو ’اس طرح کے معاملے میں نیویارک کی جیوری کی جانب سے یہ جرمانہ لامحدود ہو سکتا تھا۔‘

جوفرے کی قانونی ٹیم نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ وہ خاص طور پر مالی تصفیے تک پہنچنے میں دلچسپی نہیں رکھتی تھیں اور یہ کہ وہ اس کیس میں خود کو ’ثابت‘ کرنا چاہتی ہیں۔

یہ واضح نہیں ہے کہ شہزادہ اینڈریو اس رقم کو کیسے ادا کریں گے، جیسا کہ کچھ رپورٹس میں اس رقم کو ایک کروڑ 20 لاکھ پاؤنڈ بتایا گیا ہے۔

لیکن ڈیلی ٹیلی گراف نے کہا کہ ملکہ الزبتھ اینڈریو کے قانونی بل کی ادائیگی میں اپنی نجی ڈچ آف لنکاسٹر سٹیٹ سے رقم کا استعمال کرتے ہوئے مدد کریں گی، جس کی مالیت ایک اندازے کے مطابق دو کروڑ 30 لاکھ پاؤنڈ ہے۔

بکنگھم پیلس نے تصفیے یا ادائیگی کے لیے فنڈ فراہم کرنے والے کا نام پوچھے جانے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

یہ ادائیگی منگل کو ہو گی۔

شاہی محل کے ایک ترجمان نے دی انڈپینڈنٹ کو بتایا کہ ’ہم نے ڈیوک کے قانونی معاملات کی فنڈنگ پر کبھی کوئی تبصرہ نہیں کیا اور اب بھی ایسا ہی کریں گے۔‘

تصفیے کے بارے میں تبصرے کے لیے رابطہ کرنے پر جوفرے کی وکیل ڈیوڈ بوائز نے کہا: ’مجھے یقین ہے کہ یہ معاملہ خود ہی ظاہر ہو جائے گا۔‘

وکیل سگرڈ میک کیولے نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس تصفیے سے ’بہت خوش‘ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ایک فرم میں ایک منیجنگ پارٹنر کے طور پر، جس نے اپنے آغاز سے ہی اس یقین پر عمل کیا ہے کہ سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو انصاف دلانے کے لیے قانون کو عملی جامہ پہنایا جانا چاہیے، میں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے کہہ سکتی ہوں کہ متاثرین کی ہماری نمائندگی نے اس روایت کو برقرار رکھا ہے۔ میں ورجینیا جوفرے کی شہزادہ اینڈریو کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے حل سے بہت خوش ہوں۔‘

جوفرے نے طویل عرصے سے ڈیوک پر تین الگ الگ مواقع پر نابالغی میں ان پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا۔ جس میں ایک بار میکس ویل کے لندن میں واقع گھر میں، ایک بار ایپسٹین کے نجی جزیرے لٹل سینٹ جیمز کے دورے پر اور ایک بار ایپسٹین کے نیویارک کی مین ہٹن مینشن میں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہزادے کے سابق دوست ایپسٹین اور جنسی زیادتی میں سزا یافتہ میکس ویل نے سیکس کے لیے انہیں شہزادے کے پاس سمگل کیا تھا۔

جوفرے نے دعویٰ کیا کہ وہ 17 سال کی تھیں جب شہزادے نے ان کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا تھا اور وہ اس وقت ان کی عمر سے واقف تھے۔

شہزادہ اینڈریو نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ ان پر عدالت میں کسی جرم کا الزام بھی نہیں لگایا گیا ہے۔

شہزادے نے دعویٰ کیا کہ انہیں کبھی بھی جوفرے سے ملنے کا کوئی واقعہ یاد نہیں تھا اس کے باوجود کہ ایک اب تک کی بدنام زمانہ ایک تصویر میں شہزادے کو میکسویل کے لندن ٹاؤن ہاؤس میں میکسویل اور نوعمر جوفرے کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے۔ شہزادے نے جوفرے کی کمر پر ہاتھ رکھا ہوا ہے۔

جوفرے نے کہا کہ یہ تصویر مارچ 2001 میں لی گئی تھی، ان تین راتوں میں پہلی رات جب انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہزادے نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وہ میکسویل کے گھر واپس آنے سے پہلے اینڈریو، میکس ویل اور ایپسٹین کے ساتھ وسطی لندن کے ٹرامپ نائٹ کلب میں ٹھریں تھیں۔

یہ تصفیہ اس وقت ہوا ہے جب جوفرے نے کہا کہ ان کے پاس اب اصل تصویر نہیں ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ شہزادے کی قانونی ٹیم اس تک رسائی حاصل نہیں کر سکتی جو ان کے مطابق جعلی ہو سکتی ہے۔

شاہی خاندان کے وکیلوں نے تصویر کے اصل ہونے پر شک ہونے کی بِنا پر اصل تصویر کا مطالبہ کیا تھا۔

جوفرے نے اگست میں شہزادہ اینڈریو کے خلاف طاقت کے استعمال اور جذباتی تکلیف کے لیے دیوانی مقدمہ دائر کیا تھا۔

یہ مقدمہ عدالتوں میں رک گیا کیونکہ ڈیوک کی قانونی ٹیم نے 2009 میں ایپسٹین کے ساتھ پانچ لاکھ ڈالر کے تصفیے کی وجہ سے اسے خارج کرنے کی کوشش کی۔

اس تصفیہ کی شرائط یہ تھیں کہ ایپسٹین اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مستقبل میں کوئی بھی قانونی چارہ جوئی نہیں کی جائے گی اور اسی وجہ سے شہزادہ اینڈریو نے اس تصفیے کو جواز بنایا تھا۔

جنوری میں ایک جج نے شہزادے سے اس نکتے پر اختلاف کرتے ہوئے اس کیس کو عدالتوں میں آگے بڑھنے کی اجازت دی تھی۔

جوفرے کے اپریل میں دیے جانے والے حلف کے تحت شہزادہ اینڈریو کو 10 مارچ کو معزولی کا سامنا کرنا تھا اور اس کے بعد اس مقدمے کی سماعت ستمبر کے بعد سے شروع ہونا تھی۔

مقدمے کی سماعت کے ساتھ ہی ملکہ نے اپنے بیٹے سے فوجی اعزازات واپس لے لیے اور انہیں ایک عام شہری کی حیثیت سے سول مقدمہ لڑنے کو کہا۔

وہ پہلے ہی 2019 میں اپنے شاہی فرائض سے سبکدوش ہو چکے تھے اور ان کی شاہی ساکھ ختم ہو گئی تھی۔

منگل کو ایپسٹین کے خلاف متعدد الزامات لگانے والے متاثرین کے وکیل نے اس تصفیے کو جوفرے کے لیے ’فتح‘ قرار دیا۔

لیزا بلوم نے ٹویٹ کیا: ’ہم آج ورجینیا کی جیت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے وہ کام کیا ہے جو کوئی اور نہیں کر سکتا تھا یعنی شہزادہ اینڈریو کی بے معنی باتوں کو روکنا اور جنسی استحصال کے متاثرین کا ساتھ دینا۔ ہم ورجینیا کی شاندار ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔‘

شہزادہ اینڈریو نے طویل عرصے سے اپنے سابق دیرینہ دوستوں ایپسٹین اور میکس ویل سے خود کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔

ڈیوک آف یارک کی 2010 میں ایپسٹین کی مین ہیٹن مینشن میں جاتے ہوئے بدنام زمانہ تصویر سامنے آئی تھی جس کے دو سال بعد ان کے امریکی سرمایہ کار دوست کو جنسی زیادتی کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔

2019 بی بی سی کے نیوز نائٹ کے ساتھ ایک مشہور انٹرویو میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پیڈو فائل سے ذاتی طور پر دوستی ختم کرنے کے لیے ایک ملاقات کی تھی۔

انہوں نے جوفرے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کئی عجیب و غریب دعوے بھی کیے جن میں یہ بھی شامل ہے کہ ان کے بارے میں بعض معلومات درست نہیں ہو سکتی کیونکہ ان کی ایسی طبی حالت ہے جس میں انہیں پسینہ نہیں آتا اور وہ پیزا ایکسپریس میں اس وقت کھانا کھا رہے تھے جب یہ مبینہ واقعہ پیش آیا۔

دسمبر کے اختتام پر میکس ویل کو نیویارک میں ہائی پروفائل ٹرائل میں جنسی سمگلنگ کا مجرم پایا گیا۔

ایپسٹین کی موت 2019 میں جیل کی کوٹھری میں ہوئی تھی جب وہ جنسی سمگلنگ کے الزامات پر مقدمے کا انتظار کر رہے تھے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا