چارلس بادشاہ بنے تو آرچی کو ’شہزادہ‘ نہیں بننے دیں گے

رپورٹس کے مطابق شہزادہ چارلس شاہی خاندان کے کلیدی ارکان کی تعداد کو محدود کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ ’عوام اس بڑھتے ہوئے شاہی خاندان کے اخراجات ادا نہیں کرنا چاہتے۔‘

 شہزادہ ہیری اور میگن مارکل کے ہاں مئی 2019 میں بیٹے آرچی کی پیدائش ہوئی تھی(فوٹو: اے ایف پی فائل)

ایک حیران کن انکشاف میں شہزادہ چارلس نے مبینہ طور پر یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے پوتے آرچی کو کبھی شہزادہ نہیں بننے دیں گے۔

اتوار کو ڈیلی میل میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق شاہی تخت کے اگلے وارث کا کہنا تھا کہ ان کے بادشاہ بننے کے بعد میگن مارکل، شہزادہ ہیری اور ان کے دو سالہ بیٹے کو شاہی خاندان کے کلیدی افراد میں شامل نہیں کیا جائے گا کیونکہ وہ شاہی خاندان کی تعداد کم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس کے قریبی ذرائع سے منسوب خبر میں ڈیلی میل کا کہنا تھا کہ شہزادے چارلس نے جوڑے کو بتا دیا ہے کہ ’وہ بادشاہ بننے کے بعد اہم قانونی دستاویزات میں ترمیم کریں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ آرچی کبھی شہزادے کا لقب نہ حاصل کر سکیں۔‘

نامعلوم ذرائع کا کہنا تھا کہ ’ہیری اور میگن کو بتا دیا گیا ہے کہ اگر چارلس بادشاہ بن جاتے ہیں تو بھی آرچی کبھی شہزادے نہیں بن سکیں گے۔‘

یہ فیصلہ کئی مہینوں سے جاری پس پردہ گفتگو کے بعد کیا گیا ہے۔ اس بات کی بھی اطلاع ہے کہ ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس نے اس فیصلے کے بعد شاہی خاندان پر ’سنگین الزامات‘ عائد کیے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق شہزادہ چارلس شاہی خاندان کے کلیدی ارکان کی تعداد کو محدود کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ ’عوام اس بڑھتے ہوئے شاہی خاندان کے اخراجات ادا نہیں کرنا چاہتے۔‘

یہ انکشافات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب شاہی بائیوگرافر رابرٹ لیسی کی کتاب ’بیٹل آف دی برادرز‘ میں دعوؤں کا ایک سلسلہ سامنے آیا ہے۔ کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’شہزادہ ولیم نے شہزادہ ہیری کو مشترکہ شاہی رہائش گاہ سے اس لیے باہر نکال دیا تھا کیونکہ ان کی اہلیہ میگن کے خلاف محل کے عملے پر دھونس جمانے کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میگن مارکل ان الزامات کی تردید کر چکی ہیں اور انہوں نے ان الزامات کو ’بدنام کرنے کی مہم‘ قرار دیا تھا۔

 ڈیلی میل کی خبر میں کتاب کے حوالے سے یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’ولیم کا یہ ماننا تھا کہ میگن ان کے پیارے بھائی کو ان سے دور کر رہی ہیں اور انہیں ہیری کے اس رویے سے بہت تکلیف ہوئی تھی۔‘

دی میل کے مطابق شہزادہ چارلس کے شاہی خاندان کی تعداد کو کم کرنے کی منصوبے کی مکمل تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں لیکن ’قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ صرف تخت کے وارث اور اس کے اہل خانہ ہی شاہی القاب اور عوامی خزانے سے اپنے اور پولیس کی حفاظت کے اخراجات بذریعہ شاہی گرانٹ کے ادا کرنے کے مجاز ہوں گے۔‘

اس فیصلے نے ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس کو حیرت زدہ کر دیا ہے جنہیں یہ جان کر ’حیرانی‘ ہوئی ہے کہ شہزادہ چارلس ان قانونی دستاویزات میں ترمیم کا ارداہ رکھتے ہیں جن کا نام ’آرچی اور دوسروں کو نکالنے سے متعلق دستاویزات‘ ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ