ٹرمپ کی دھمکیوں کے باوجود انڈیا روس سے تیل خریدے گا: رپورٹ

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دو اعلیٰ انڈین حکام نے کہا کہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی جبکہ ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت نے تیل کمپنیوں کو روس سے درآمدات میں کمی کرنے کے لیے کوئی ہدایت نہیں دی۔

روس کے صدر ولادی میر پوتن (دائیں) چار ستمبر 2019 کو روسی بندرگاہ ولادی ووستوک کے دورے کے دوران انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی (بائیں) کے ساتھ بات کر رہے ہیں (الیگزینڈر نیمینوف/پول/اے ایف پی)

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ہفتے کو رپورٹ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیوں کے باوجود انڈین حکام نے کہا ہے کہ نئی دہلی روس سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں اشارہ دیا تھا کہ انڈیا کو روس سے اسلحہ اور تیل خریدنے پر اضافی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، تاہم بعد میں انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ انڈیا روس کے ساتھ کیا کرتا ہے۔

جمعے کو ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے سنا ہے کہ انڈیا اب روس سے تیل نہیں خریدے گا۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں نام ظاہر کیے بغیر دو اعلیٰ انڈین حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا کہ مودی حکومت کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی جبکہ ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت نے تیل کمپنیوں کو روس سے درآمدات میں کمی کرنے کے لیے کوئی ہدایت نہیں دی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک دن قبل ایک نیوز کانفرنس میں انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے حوالے سے براہ راست تو کچھ نہیں کہا، تاہم انہوں نے عندیہ دیا کہ روس کے حوالے سے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

رندھیر جیسوال نے کہا: ’مختلف ممالک کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات اپنے اپنے معیار پر کھڑے ہیں اور انہیں کسی تیسرے ملک کی نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ انڈیا اور روس کے درمیان ایک مستحکم اور قابلِ اعتماد شراکت داری ہے۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس رپورٹ پر تبصرے کے لیے وائٹ ہاؤس، انڈیا کی وزارت خارجہ اور وزارت پیٹرولیم و قدرتی گیس سے رابطہ کیا، تاہم انہوں نے فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

روئٹرز نے اس سے قبل خبر دی تھی کہ انڈیا میں تیل صاف کرنے کے سرکاری کارخانوں نے گذشتہ ہفتے روس سے تیل خریدنا بند کر دیا کیوں کہ جولائی میں رعایتیں کم ہو گئی تھیں۔

14 جولائی کو ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ جو ممالک روس سے تیل خریدیں گے، ان پر اس قت تک 100 فیصد محصولات لگائے جائیں گے، جب تک ماسکو یوکرین کے ساتھ کوئی بڑا امن معاہدہ نہیں کر لیتا۔

روس انڈیا کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، جو نئی دہلی کی مجموعی تیل کی ضروریات کا تقریباً 35 فیصد پورا کرتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا