یوگی سکینڈل: بھارتی نیشنل سٹاک ایکسچینج کے سابق ایگزیکٹو گرفتار

آنند سبرامنین کو 2015 میں اس وقت کی سی ای او چترا رام کرشنا نے نیشنل سٹاک ایکسچینج کا چیف آپریٹنگ آفیسر مقرر کیا تھا جب انہوں نے ہمالیہ سے نکلنے والے ہندؤوں کے لیے مقدس دریا گنگا کے کنارے جوگ لینے والے ایک یوگی سے کاروباری مشورے لیے تھے۔

پانچ اگست 2011 کی اس تصویر میں ممبئی سٹاک ایکسچینج کا ایک بروکر حصص کی قیمتوں میں کمی دیکھ کر پریشان ہے(اے ایف پی)

بھارتی حکام نے ہمالیہ میں تپسیہ کرنے والے ایک ہندو یوگی کے ’مشورے‘ پر ترقی پانے والے سٹاک ایکسچینج کے ایک سابق عہدیدار کو کارپوریٹ سکینڈل میں گرفتار کر لیا۔

آنند سبرامنین کو 2015 میں اس وقت کی سی ای او چترا رام کرشنا نے نیشنل سٹاک ایکسچینج کا چیف آپریٹنگ آفیسر مقرر کیا تھا جب انہوں نے ہمالیہ سے نکلنے والے ہندؤوں کے لیے مقدس دریا گنگا کے کنارے جوگ لینے والے ایک یوگی سے کاروباری مشورے لیے تھے۔

سٹاک مارکیٹ میں فراڈ کے الزامات سامنے آنے کے بعد خاتون سربراہ نے 2016 میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس ماہ تحقیقاتی ادارے کی جانب سے جاری کردہ 190 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے روحانی مشیر کے ساتھ کس طرح حساس معلومات کا تبادلہ کیا۔

’صرافہ بازار کی ملکہ‘ کے نام سے مشہور ان کاروباری خاتون کی سرپرستی میں ترقی پانے والے سبرامنین کو حکام نے تحقیقات کے سلسلے میں بھارت کے جنوبی شہر چنئی سے حراست میں لیا تھا۔

سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ایک سینئیر افسر نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی ٹیم نے آنند سبرامنین کو جمعرات کی رات دیر گئے چنئی میں ان کے گھر سے گرفتار کیا۔‘

گذشتہ ہفتے تحقیقاتی اداروں نے 59 سالہ چترا رام کرشنا سے 12 گھنٹوں تک حراست میں رکھ کر تفتیش کی لیکن اب تک انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔

اس کیس کے ایک اس عجیب موڑ کے بارے سی بی آئی حکام کا خیال ہے کہ یوگی، جس کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی، خود سبرامنین ہو سکتے ہیں جو رام کرشنا سے جوڑ توڑ کر رہے تھے یا ان کے ساتھ اس فراڈ سکینڈل میں شامل تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چترا رام کرشنا نے بھارتی سٹاکس کے ریگولیٹر کو بتایا: وہ (یوگی) اپنی مرضی سے ظاہر ہوتے ہیں اور میرے پاس ان کا کوئی پتہ موجود نہیں ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’یوگی نے مجھے ایک (ای میل) آئی ڈی دی جس پر میں اپنی مسائل کے بارے میں ان کی رائے لے سکتی ہوں۔‘

ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی والے اس ملک میں اکثر افراد نجومیوں اور روحانی پیشواوں سے مشورہ کرتے ہیں اور کاروباری دنیا بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔

رام کرشنا نے 2013 میں سبرامنین کی خدمات حاصل کی تھیں اور بعد میں انہیں انتہائی پرکشش تنخواہ پر چیف آپریٹنگ آفیسر کے عہدے پر ترقی دے دی حالانکہ ان کے پاس اس عہدے کے حوالے سے کوئی متعلقہ تجربہ بھی نہیں تھا۔ تاہم 2016 میں بے ضابطگیوں کے الزامات کے بعد سبرامنین نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

تفتیش کاروں کا یہ بھی الزام ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی ایکسچینج مارکیٹس میں سے ایک اس مارکیٹ میں کئی بروکرز کو ترجیحی رسائی دی گئی۔

تحقیقات میں سامنے آنے والی ای میلز سے پتہ چلتا ہے کہ یوگی نے ملاقاتوں کے لیے Seychelles کے مقام کا مشورہ دیا تھا جو کہ سنگاپور اور ماریشس سمیت متعدد ٹیکس فری خطوں میں سے ایک ہے جہاں تحقیق کار ممکنہ ٹیکس چوری کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سبرامنین اور رام کرشنا کے لیے نیشنل سٹاک ایکسچینج میں ایک خصوصی لفٹ مختص کی گئی تھی اور ان کی ٹیم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ان کے پاس ٹوائلٹ میں علیحدہ تولیے اور صابن کے ڈسپنسر ہوں۔

دونوں سابق ایگزیکٹوز کو حکام نے بھارت چھوڑنے سے روک دیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا