تھائی لینڈ میں پولیس نے پیر کو بتایا کہ آسٹریلوی کرکٹر شین وارن کی لاش کے پوسٹ مارٹم سے سامنے آیا کہ ان کی موت طبعی تھی۔
تھائی لینڈ کی قومی پولیس کے نائب ترجمان کسانا پتھانا چروئن کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ شین وارن کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر کی رائے سے وارن خاندان اور آسٹریلوی سفارت خانے کو آگاہ کر دیا گیا۔
بیان کے مطابق وارن خاندان کو کوئی شبہ نہیں کہ 52 سالہ کرکٹر جنہیں دنیا بھر میں عظیم سپنرز میں ایک سمجھا جاتا تھا، ان کی موت کی وجوہات قدرتی تھیں۔
پولیس کی طے شدہ پریس کانفرنس سے پہلے جاری ہونے والے بیان میں موت کی وجہ نہیں بتائی گئی۔
تھائی حکام کی ابتدائی تشخیص کے مطابق وارن کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ وارن جمعے کو تھائی لینڈ کے تفریحی جزیرے سموئی کے ایک ہوٹل میں تھے جہاں ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا جا رہا تھا۔
انہیں قریبی ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے۔ اتوار کو ان کی میت سرکاری ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کی گئی تھی۔
پولیس نے بیان میں مزید کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کو حتمی شکل دے کر جتنی جلدی ہو سکا اسے پراسیکیوٹر آفس کو بھجوا دیا جائے گا۔
تھائی لینڈ میں یہ اقدام غیر متوقع موت کی صورت میں ضابطے کی کارروائی ہے۔ دوسری جانب وارن خاندان نے پیر کو ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وارن کی موت کا دن ان کے لیے’کبھی نہ ختم ہونے والے ڈراؤنے خواب‘ کا آغاز تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وارن کے والد کیتھ اور والدہ بریجٹ نے بیان میں کہا: ’شین کے بغیر مستقبل کی جانب دیکھنا ناقابل تصور ہے۔ امید ہے کہ وہ خوشگوار یادیں جو ہم سب کے پاس ہیں ہمیں اپنا دکھ برداشت کرنے میں مدد دیں گی۔‘
وارن کے والدین کا کہنا تھا کہ خاندان نے ان کی سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات کی پیشکش قبول کر لی ہے اور خاندان شکرگزار ہے کہ میلبرن کرکٹ گراؤنڈ کے ایک حصے کو ان کے بیٹے کے اعزاز میں ایس کے شین وارن سٹینڈ کا نیا نام دیا جائے گا۔
وارن کے والدین کے بقول: ’جیسا کہ سب کو معلوم ہے کہ شین کو وکٹورین اور آسٹریلوی شہری ہونے پر بہت زیادہ فخر تھا۔‘
وارن کے بیٹے جیکسن نے لکھا کہ ’میں نہیں سمجھتا کہ یہ خلا کبھی کسی چیز سے پُر ہو گا۔ آپ میرے دل میں بستے ہیں۔ آپ حقیقی معنوں میں بہترین والد اور ایک ایسے دوست تھے جس کی کبھی کوئی خواہش کر سکتا ہے۔‘
فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکا کہ وارن کی میت کو کب آسٹریلیا روانہ کیا جائے گا۔