گھر سے بے دخل کیے گئے فلسطینی خاندان کی جذباتی کہانی

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اسرائیل نے ایسے قوانین، پالیسیاں اور طرز عمل بنائے ہیں جو جان بوجھ کر فلسطینیوں پر ظلم  کی وجہ بن رہے ہیں اور اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر یہودی اور اسرائیلی تسلط کو یقینی بنانے کی راہ ہموار کرتے ہیں۔

لاکھوں فلسطینی اسرائیل کے نسل پرستی کی بنیاد پر قائم نظام میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور فلسطینیوں کو اس پر تشدد نظام میں گھروں سے محروم کیے جانے کا تجربہ ہو رہا ہے۔

اس سلسلے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک ڈاکومینٹری فلم بھی بنائی ہے۔

عمر رمال کی ہدایات میں بننے والی اس دستاویزی فلم میں ایک فلسطینی خاندان کی جذباتی کہانی دکھائی گئی ہے، جنہیں اپنا گھر چھوڑنا پڑا۔ یہ وہ گھر تھا جہاں ان کے بچے پلے بڑھے تھے۔ اس گھر کے درودیوار سے وابستہ تمام یادیں بھی گھر چھوڑنے کے ساتھ خاتون خانہ کی آنکھوں کے سامنے دوڑ جاتی ہیں۔

اس دستاویزی فلم کے ساتھ ساتھ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ویب سائٹ پر ایک پٹیشن لگائی اور لوگوں سے اس پر دستخط کرنے کی اپیل کی ہے۔

اس پٹیشن میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور جبری بے دخلی کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

73 سال سے زیادہ عرصے سے اسرائیل فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کررہا ہے اور لاکھوں فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرچکا ہے جو ان کے لیے خوفناک صدمے اور مصیبتوں کا سبب بن رہا ہے۔

60 لاکھ سے زیادہ فلسطینی پناہ گزینوں کے طور پر زندگی گزار رہے ہیں اور مزید ڈیڑھ لاکھ  اپنے گھروں کو کھو دینے کے حقیقی خطرے میں ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اسرائیل نے ایسے قوانین، پالیسیاں اور طرز عمل بنائے ہیں جو جان بوجھ کر فلسطینیوں پر ظلم کی وجہ بن رہے ہیں اور اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر یہودی اور اسرائیلی تسلط کو یقینی بنانے کی راہ ہموار کرتے ہیں۔

اس میں جائیداد پر نسل پرستی کی بنیاد پر قبضے، منصوبہ بندی کے قوانین اور پالیسیاں شامل ہیں، جو بہت سے فلسطینیوں کے لیے گھر بنانا ناممکن بنا دیتے ہیں۔

یہ قوانین اجازت نامے کے بغیر تعمیر کیے گئے مکانات کو بڑے پیمانے پر مسمار کرنے کی بھی اجازت دیتے ہیں۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس پر فلسطینی مستقل احتجاج کرتے رہے ہیں۔

نسل پرستی انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے اور یہ ایک نسلی گروہ کا مخصوص ارادے سے دوسرے نسلی گروہ پر ظالمانہ نظام کو برقرار رکھنے کا نام ہے۔

ایمنسٹی کی پٹیشن میں لکھا ہے کہ ’ہر ہفتے اسرائیلی حکام فلسطینیوں کو مسماری یا جبری بے دخلی کے ذریعے بے گھر کرتے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کس طرح جان بوجھ کر فلسطینیوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور انہیں اسرائیلی یہودیوں سے کمتر درجہ دیتا ہے۔‘


نوٹ: بعض تکنیکی مسائل کی وجہ سے ہماری ویب سائٹ پر کچھ لفظ درست طریقے سے دکھائی نہیں دے رہے۔ ہم اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔  

ادارہ اس کے لیے آپ سے معذرت خواہ ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا