ٹانک میں ایف سی کے قلعے پر حملہ، تین مبینہ دہشت گرد ہلاک

ڈی پی او ٹانک وقار احمد کے مطابق مبینہ دہشت گردوں نے صبح تین بجے فرنٹئیر کانسٹیبلری کے قلعے پر حملہ کیا جس کے جواب میں فائرنگ میں تین حملہ آور ہلاک ہوئے۔

11 مئی 2009 کی تصویر میں ایف سی کا اہلکار درہ آدم خیل میں ایک دھماکے کے بعد تعینات۔ (اے ایف پی)

خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں پولیس کے مطابق مسلح افراد نے فرنٹئیر کانسٹیبلری کے قلعے پر بدھ کی صبح تین بجے حملہ کیا، جس کے جواب میں فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ 

ٹانک پولیس کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ صبح سات بجے تک جاری رہا۔

ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) وقار احمد کے مطابق حملے میں ایف سی کا ایک حوالدار اور دو سپاہی جان سے گئے، جن کا تعلق سندھ رجیمنٹ سے تھا۔ 

حملے میں 10 سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے، جنہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈی پی او وقار احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ تینوں مبینہ دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا ہے، تاہم ان کی لاشوں کو تاحال جائے وقوعہ پر رکھا گیا ہے، تاکہ ضروری چھان بین کر کے ان کی شناخت کی جاسکے، اور سہولت کاروں تک پہنچا جاسکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا: ’قلعے کی دیواریں زیادہ اونچی نہیں ہیں۔ یہی کوئی پانچ چھ فٹ ہوں گی۔ دہشت گرد سیڑھیاں چڑھ کر قلعے کے اندر داخل ہوئے تھے۔

ڈی پی او وقار احمد نے مزید بتایا کہ شناخت کا عمل جاری ہے، سی ٹی ڈی، آرمی، اور ٹانک پولیس مشترکہ طور پر معاملے کی چھان بین کررہی ہے اور جیو فنسنگ بھی کی جا رہی ہے۔

ان کے مطابق: ’ڈیرہ اسماعیل خان سے کھوجی کتے منگوا کر حقائق کا سراغ لگایا جائے گا، جب کہ قلعے کے آس پاس علاقے میں سرچ آپریشن کر لیا گیا ہے۔‘

بدھ کو آئی ایس پی آر کے ایک بیان کے مطابق، 29 مارچ 2022 کو جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں سکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس واقعے میں چار حملہ آور مارے گئے۔

فائرنگ کے تبادلے میں دو فوجی بھی جان کی بازی ہار گئے، جن میں روالپنڈی سے 25 سالہ کیپٹن سعد بن عامر اور 37 سالہ ٹانک کے رہائشی لانس نائک ریاض شامل ہیں۔

حالیہ واقعات کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بدھ کوپشاور کور ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ایک متحد ریسپانس کی ضرورت ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ سکیورٹی فورسز پاکستان میں مکمل امن کے قیام تک لڑیں گی۔

آرمی چیف نے جنوبی وزیرستان میں جان سے جانے والے فوجیوں کے نمازجنازہ میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پر گورنر خیبرپختونخواہ شاہ فرمان اور دیگر صوبائی وزرا بھی شامل تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان