امریکہ کے مجوزہ بجٹ میں پاکستان کے لیے کتنا فنڈ؟

مالی سال 2023 کے لیے امریکی بجٹ کا کل حجم 5.8 کھرب ڈالرز ہے جس میں سے بین الاقوامی امداد کی مد میں پاکستان کے لیے بھی کانگریس سے فنڈز مانگے گئے ہیں۔

ستمبر 2014 میں اس وقت کے نائب امریکی صدر جو بائیڈن کی پاکستانی وزیراعظم نواز شریف سے نیو یارک میں ملاقات کے دوران لی گئی تصویر(اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے 28 مارچ کو مالی سال 2023 کے لیے مجوزہ بجٹ کانگریس کو بھجوا دیا ہے جس میں پاکستان اور دیگر ممالک کے لیے حسب معمول بین الاقوامی امداد کی مد میں رقم بھی مختص ہے۔

امریکی بجٹ کا کل حجم 5.8 کھرب ڈالرز ہے جس میں سے بین الاقوامی امداد کی مد میں پاکستان کے لیے 105.15 ملین ڈالرز کانگریس سے مانگے گئے ہیں۔

بجٹ کا بریک ڈاؤن کچھ اس طرح ہے:

بجٹ مجوزہ رقم (ملین ڈالر)
اقتصادی سپورٹ فنڈ 54 ملین ڈالرز
عالمی صحت پروگرام 30 ملین ڈالرز
انسداد منشیات اور قانون کا نفاذ 17 ملین ڈالرز
انسداد دہشت گردی 0.65 ملین ڈالرز
بین الاقوامی ملٹری تربیت 3.5 ملین ڈالرز
کل رقم 105.15 ملین ڈالرز

یہ بجٹ کن کاموں پر خرچ ہو گا؟

یہ بجٹ گذشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 30 فیصد زیادہ ہے اور جن پروگراموں پر یہ بجٹ کانگریس کی منظوری کے بعد مذکورہ پروگرامز پر خرچ کیا جائے گا۔

اقتصادی سپورٹ فنڈ:

اقتصادی سپورٹ فنڈ کے لیے 54 ملین ڈالرز کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس مد میں گذشتہ دو سالوں سے بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ 2021 میں 45 ملین ڈالرز اور 2022 میں 47.5 ملین ڈالرز رکھے گئے تھے۔

اس امداد کے ذریعے افغانستان سرحد کے استحکام کو فروغ دیا جائے گا اور پاکستان، بالخصوص خیبر پختونخوا میں جمہوری گورننس کو مضبوط کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ صاف توانائی کی پیداوار اور فروغ، موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے اقدامات، نجی معاشی سیکٹر کو بذریعہ تجارت اور سرمایہ کاری فروغ دیا جائے گا۔

اس کے علاوہ صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے پروگراموں میں اس بجٹ کو استعمال کیا جائے گا۔

عالمی صحت کے پروگرام:

یو ایس ایڈ کے تحت عالمی صحت کے پروگراموں کے لیے 30 ملین ڈالرز رکھے گئے ہیں۔

اس مد میں گذشتہ سالوں کے مقابلے میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ 2021 میں سات ملین ڈالرز اور 2022 میں 18 ملین ڈالرز رکھے گئے تھے۔

انسداد منشیات اور قانون کا نفاذ:

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انسداد منشیات اور قانون نافذ کرنے کے حوالے سے پروگراموں کے لیے 17 ملین ڈالرز رکھے گئے ہیں۔

گذشتہ سالوں کے مقابلے میں اس مد میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ 2021 میں اس مد میں 25 ملین ڈالر اور 2022 میں 18.8 ملین ڈالر کی درخواست کی گئی تھی۔

یہ بجٹ انسداد منشیات، پولیس، پراسیکیوٹرز اور عدلیہ کی صلاحیت بڑھانے پر خرچ ہو گا۔

جوہری ہتھیاروں کا عدم پھیلاؤ اور انسداد دہشت گردی:

جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور انسداد دہشت گردی سے متعلقہ پروگراموں کے لیے 0.65 ملین ڈالرز تجویز کیے گئے ہیں۔

2022 میں اس مد میں کوئی رقم نہیں رکھی گئی تھی جب کہ 2021 میں 0.65 ملین ڈالرز رکھے گئے تھے۔

بین الاقوامی ملٹری تربیت:

بین الاقوامی ملٹری تربیت کے لیے گذشتہ سالوں میں کوئی فرق دیکھنے میں نہیں آیا۔ 2023 کے لیے 3.5 ملین ڈالرز رکھے گئے ہیں جب کہ 2021 اور 2022 کے لیے بھی 3.5 ملین ڈالرز سالانہ رکھے گئے تھے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق اس پروگرام کے ذریعے بھارت، پاکستان، نیپال اور بنگلہ دیش کی دفاعی افواج کو مزید پیشہ وارانہ بنانے، پیشہ ور ملٹری تعلیم، قانون کی حکمرانی کا احترام، انسانی حقوق، فوج کے سویلین کنٹرول اور انگریزی زبان کی صلاحیت بڑھائی جائے گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان حالیہ واقعات (خط کا تنازع اور جواباً امریکی محکمہ خارجہ کی تردید) کے بعد دونوں ممالک کے درمیان چپقلش کا تاثر موجود ہے مگر اس درمیان بین الاقوامی امداد کی مد میں امریکہ کے پاکستان کے لیے فنڈز میں 30 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان