حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان

وزارت خانہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 149 روپے 86 پیسے برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

22 اپریل 2020 کی اس تصویر میں اسلام آباد میں ایک پیٹرول پمپ کا ملازم ایک گاڑی میں پیٹرول ڈال رہا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وزارت خانہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 149 روپے 86 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 144 روپے 15 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت 125 روپے 56 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 118 روپے 31 پیسے برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جمعے کو میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور یہ قیمتیں برقرار رکھنے کے لیے 30 ارب روپے اضافی قرض لیناپڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تین ماہ کی پیٹرولیم سبسڈی حکومت کے سالانہ خرچ سے دگنی ہے اور اگر جون تک یہ قیمتیں برقرار رہتی ہیں توحکومت کو جیب سے 240 ارب روپے دینا پڑیں گے۔

بقول شاہد خاقان عباسی: ’حکومت قیمتیں برقرار رکھنے کے لیے پچھلے 15 روز میں 35 ارب روپے دے چکی ہے۔‘

’کون لوگ ہیں یہ‘: پی ٹی آئی کی تنقید

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کے اعلان کو سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں وزیر توانائی رہنے والے حماد اظہر نے ٹوئٹر پر لکھا: ’نئے وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ پیٹرول/ ڈیزل کی قیمت نہ بڑھا کہ قوم کو بچایا۔ شاہد خاقان اس وقت بھی کہہ رہے ہیں کہ پچھلی حکومت نے جو قیمت برقرار رکھی وہ سستی شہرت کی خاطر تھی۔ کون لوگ ہیں یہ؟‘

اسی طرح پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر شہباز گل کہتے ہیں کہ یہ کوئی نیا ریلیف نہیں۔ ’انہوں نے تو پیٹرول 65 روپے لیٹر کا اعلان کرنا تھا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت