آئی اے ای اے کی ایک رپورٹ کے مطابق لیبیا میں خاص مقام پر موجود 2.5 ٹن یورینیم اب وہاں موجود نہیں، تاہم وہ مقام لیبیا حکومت کے زیر انتظام نہیں ہے۔
آئی اے ای اے
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنس میں مذمتی قرارداد منظور ہونے کے بعد ایران نے 2018 کے جوہری معاہدے کی شرائط کے تحت نصب تمام مانیٹرنگ آلات کو ہٹانا شروع کر دیا ہے، جس پر عالمی ادارے نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔