‘عالمی ادارے کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی نے جمعے کو ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’انہوں نے کہا کہ ’پاکستان پرامن مقاصد کے لیے جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر کام کرتا رہا ہے۔‘‘
آئی اے ای اے
آئی اے ای اے کی ایک رپورٹ کے مطابق لیبیا میں خاص مقام پر موجود 2.5 ٹن یورینیم اب وہاں موجود نہیں، تاہم وہ مقام لیبیا حکومت کے زیر انتظام نہیں ہے۔