نئے قانون کے مطابق مستقبل میں ایران کی جوہری تنصیبات کا کوئی بھی معائنہ صرف اس وقت ممکن ہوگا جب تہران کی قومی سلامتی کونسل اس کی منظوری دے گی۔
آئی اے ای اے
افزودگی کی یہ سطح تہران کو جوہری ہتھیاروں کی ممکنہ تیاری کے لیے مطلوبہ مواد کے حصول کو پہلے سے کہیں زیادہ قریب کر دے گی۔