لیبیا سے ڈھائی ٹن یورینیم غائب: آئی اے ای اے

آئی اے ای اے کی ایک رپورٹ کے مطابق لیبیا میں خاص مقام پر موجود 2.5 ٹن یورینیم اب وہاں موجود نہیں، تاہم وہ مقام لیبیا حکومت کے زیر انتظام نہیں ہے۔

آئی اے ای اے کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ لیبیا میں جہاں سے یورینیم غائب ہوئی اس کا معائنہ کرے گا(اے ایف پی)

دنیا بھر میں ایٹمی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ لیبیا سے ڈھائی ٹن قدرتی یورینیم غائب ہو گئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جمعرات کو ایک خفیہ رپورٹ دیکھی، جس کے مطابق غائب ہونے والی یورینیم ’ممکنہ طور پر تابکاری کا خطرہ‘ ثابت ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق منگل کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے معائنہ کاروں کے علم میں آیا کہ ’تقریباً ڈھائی ٹن خام یورینیم سے بھرے 10 ڈرم اپنے پہلے دکھائے گئے مقام پر موجود نہیں ہیں۔‘

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ مقام ’اس وقت لیبیا کی ریاستی اتھارٹی کے انتظامی کنٹرول میں نہیں ہے۔‘

رپورٹ کے مطابق آئی اے ای اے ’مزید کارروائی کرے گا تا کہ ان حالات کو واضح کیا جا سکے کہ جوہری مواد کیسے غائب ہوا‘ جبکہ مواد کے موجودہ مقام کا پتہ لگانے کے لیے بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

سمجھا جاتا ہے کہ یورینیم کی کچ دھات (Ore) کم سطح کی تابکاری کے اخراج کا سبب ہوتی ہے۔

آئی اے ای اے نے خبر دار کیا ہے کہ ’یہ پتہ نہ چلنا کہ تابکار مواد اس وقت کہاں ہے، تابکاری کے پھیلاؤ اور ایٹمی عدم تحفظ کے خدشات کا سبب بن سکتا ہے۔‘

آئی اے ای اے کی رپورٹ میں اس جگہ کی نشاندہی نہیں کی گئی جہاں سے یورینیم غائب ہوئی اور نہ یہ بتایا گیا کہ جوہری مواد لیبیا کے پاس کیوں تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیبیا میں طویل عرصے تک سابق آمر معمر قذافی کی حکومت رہی ہے اور شبہ ہے کہ ان کے دور میں وہاں ایٹمی ہتھیار بنانے کا منصوبہ جاری تھا جو 2003 میں ترک کر دیا گیا۔

سال 2011 میں قذافی کا اقتدار ختم ہونے کے بعد سے لیبیا بحران کا شکار چلا آ رہا ہے اور غیر ملکی حمایت یافتہ مخالف اتحادوں نے متعدد مسلح جتھے بنا رکھے ہیں۔

لیبیا مغرب میں دارالحکومت طرابلس میں قائم برائے نام عبوری حکومت اور مشرق میں فوجی مرد آہن خلیفہ حفتر کی حمایت یافتہ حکومت کے درمیان تقسیم ہے۔

آئی اے ای اے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بنیادی طور پر 2022 میں مذکورہ مقام کا معائنہ کیا جانا تھا لیکن علاقے میں حالات خراب ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا۔

دستاویز کے مطابق عام پر آئی اے ای اے عام طور پر کمرشل سیٹلائٹ اور دوسری کھلی معلومات کے ذریعے مذکورہ مقام کی نگرانی کرتی ہے۔

مذکورہ جگہ  کی تصاویر کا جائزہ لینے کے بعد ایجنسی نے سکیورٹی کے حوالے سے خدشات اور سفری مشکلات کے باوجود اس مقام کے عملی معائنے کا فیصلہ کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا