لکی مروت پولیس کے ترجمان شاہد حمید نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن شدت پسندوں کی موجودگی پر شروع کیا گیا ہے۔
آپریشن
بارودی سرنگ پھٹنے کے بعد حسین کی حالت اتنی خراب تھی، چہرہ اتنا بگڑا ہوا تھا کہ پہچاننے کے قابل نہ تھا، گھر والوں نے اس کو جلدی دفنا دیا ۔