افغانستان کی نگران حکومت کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے معاہدے کے چیدہ چیدہ نکات میڈیا کو جاری کیے گئے ہیں اور ان کے مطابق معاہدے کو دو ماہ کے اندر حتمی شکل دی جائے گی۔
افغانستان
پاکستانی وفد اپنے دو روزہ دورے کے دوران سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر بھی غور کرے گا۔