تعلیم کے لیے سرگرم مطیع اللہ ویسا کو طالبان نے 2023 میں گرفتار کیا اور سات ماہ حراست میں رکھنے کے بعد 26 اکتوبر کو کابل میں رہا کر دیا گیا تھا۔
افغانستان کا بحران
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے اس طریقہ کار کی مذمت کرتے ہوئے مہدی انصاری اور دیگر چھ صحافیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔