پاکستان، افغانستان سرحدی بندش سے کس کا نقصان زیادہ؟

پاکستان کی اپنے پڑوسی ملک کو برآمدات زیادہ رہیں جس کی وجہ سے حکام کے مطابق اس کا اس دو ارب ڈالرز کی تجارت میں حصہ 1.4 ارب ڈالرز ہے۔

2021 میں طالبان کی کابل پر حکومت کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی حجم تقریباً ڈیڑھ ارب سے بڑھ کر دو ارب ڈالرز تک پہنچ گیا۔

پاکستان کی اپنے پڑوسی ملک کو برآمدات زیادہ رہیں جس کی وجہ سے حکام کے مطابق اس کا اس دو ارب ڈالرز کی تجارت میں حصہ 1.4 ارب ڈالرز ہے۔

پاکستان جو چیزیں فروخت کرتا ہے ان میں خوراک جیسے کہ چاول اور گندم سرفہرست تھیں، جس کے بعد ادویات اور سیمنٹ جیسا سامان بھیجا جاتا رہا ہے۔ 

دوسری جانب افغانستان پاکستان میں کوئلہ، کاٹن، فروٹ اور سبزیاں بھیجتا ہے۔ افغانستان کا پاکستان پر ٹرانزٹ ٹریڈ کی وجہ سے بھی بہت زیادہ انحصار ہے۔

اکتوبر میں دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی جھڑپوں میں اموات کے بعد کشیدگی بدستور قائم ہے اور اس کے اثرات باہمی تجارت پر بھی نظر آ رہے ہیں۔

پاکستان نے طورخم سرحد تجارت کے لیے بند کر رکھی ہے اور افغان حکام کے مطابق پاکستان میں ان کے تقریبا آٹھ ہزار کنٹینر پھنسے ہوئے ہیں۔

البتہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کا ماننا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی بندش سے پاکستان کو ہی فائدہ ہے کیونکہ یہ سامان اکثر پاکستان واپس پہنچ جاتا ہے۔

افغانستان کے نائب افغان وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے اب افغان صعنت کاروں اور تاجروں سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی بجائے متبادل تجارتی منڈیاں تلاش کریں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو اس کے لیے کافی وقت درکار ہو گا۔

رقم کے اعتبار سے پاکستان کا چونکہ بڑا حصہ ہے تو زیادہ نقصان بھی اسی کا ہونے کا احتمال ہے۔

پاکستان کی وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت بھی افغانستان کے راستے ممکن ہے جو متاثر ہو سکتی ہے۔

لیکن فل الحال پاکستان افغان سرحد کی بندش کے فیصلے پر کھڑا ہے۔

اس بندش سے پاکستان میں افغانستان سے لائے جانے والے سامان کی سمگلنگ بھی متاثر ہوئی ہے جس سے قیمتیں بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

افغان طالبان بھی پاکستانی مطالبات پر نرمی دکھانے کو تیار نہیں، ایسے میں دونوں طرف کے تاجر سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت