انڈیا کی شمال مشرقی ریاست آسام میں سینکڑوں افراد کے ہجوم نے مقبول نیشنل پارک سے محض 20 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک رائل بنگال ٹائیگر کو مار کر اس کی لاش کے کچھ حصے کاٹ دیے۔ ہجوم نے دعویٰ کیا کہ یہ درندہ علاقے میں مویشیوں کے لیے خطرہ بن گیا تھا۔
تیندوا
پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے محکمۂ جنگلی حیات کے پاس ایسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں جس کی بنیاد پر بتایا جا سکے کہ پاکستان میں شیر یا چیتے جیسے کتنے جانوروں کو پالتو حیثیت سے رکھا گیا ہے۔