تیندوے سےکسی ریٹائرڈ جنرل کا تعلق نہیں: محکمہ جنگلی حیات

محکمہ جنگلی حیات نے بریفنگ میں موقف اختیار کیا کہ تیندوا سہالہ کے جنگل سے بھٹک کر نجی سوسائٹی میں آ گیا تھا۔

رہائشی علاقے سے پکڑا گیا تیندوا، 17 فروری 2023 کو اسلام آباد کے ایک سابق چڑیا گھر میں (اے ایف پی)

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ رہائشی آبادی میں آنے والے تیندوے کے لیے قدرتی رہائش گاہ کا انتظام کیا جا رہا ہے۔

قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس منگل کو ہوا جس میں وائلڈ لائف مینیجمنٹ نے تیندوے کے رہائشی آبادی میں داخلے سے متعلق بریفنگ دی۔ محکمہ جنگلی حیات نے بریفنگ میں موقف اختیار کیا کہ تیندوا سہالہ کے جنگل سے بھٹک کر نجی سوسائٹی میں آ گیا تھا۔

سینیٹر سیمی ایزدی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وائلڈ لائف حکام نے مزید بتایا کہ ’سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں میں بتایا گیا کہ تیندوے کا تعلق ریٹائرڈ جنرل سے ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ تیندوے سے کسی ریٹائرڈ جنرل کا کوئی تعلق نہیں تھا۔‘

اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے ڈی ایچ اے کے رہائشی علاقے میں بے قابو تیندوے کے شہریوں پر حملے کے واقعے کے بعد تیندوے کو گھر میں پالنے والے ’نامعلوم ملزم‘ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تیندوے کو پکڑنے کے لیے سات افراد کی ٹیم بھیجی گئی۔

’تیندوا تندرست ہے اور اسے محفوظ مقام پررکھا گیا ہے لیکن ہمیں اسے جلد از جلد واپس بھیجنا ہوگا۔ ٹریل چھ پہلے ہی چیتوں سے بھرا ہوا ہے اور ہم ابھی اس تیندوے کو وہاں نہیں بھیج سکتے۔ جنگلی جانور کی قدرتی رہائش گاہ کا انتظام کیا جا رہا ہے لیکن اسے فی الحال ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔‘

دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے اسلام آباد مرغزار چڑیا گھر کو دوبارہ بحال کرنے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کوچڑیا گھر کے حوالے سے پروپوزل ایک ماہ میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اسلام آباد مرغزار چڑیا گھر کو کھولنے سے متعلق معاملے پر کمیٹی رکن مشاہد حسین سید نے سوال کیا کہ اسلام آباد مرغزار چڑیا گھر کو کیوں بند کیا گیا ہے؟ جس پر وزارت موسمیاتی تبدیلی حکام نے بتایا کہ چڑیا گھر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر بند کیا گیا۔

مشاہد حسین نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کے پاس چڑیا گھر چلانے کا اختیار اور وسائل دونوں موجود نہیں ہیں۔ ’ایک بین الاقوامی این جی او نے ہاتھی کاون کا مسئلہ اٹھایا تو سب کو یاد آ گیا۔ اسلام آباد میں چڑیا گھر کی صورت میں شہریوں کے لیے ایک ہی تفریح تھی، ہائی کورٹ نے کیا کہا تھا کہ تفریح ختم کر دیں؟‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حکام نے کہا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ تمام جانوروں کو کہیں اور جگہ منتقل کیا جائے اور ایک ورچوئل پارک بنایا جائے گا۔

رکن کمیٹی خالدہ عطیب نے کہا ’ظلم کو ختم کرنا چاہئے تھا، چڑیا گھر کو بند تھوڑی کرنا تھا۔ جس پر وزارت موسمیاتی تبدیلی حکام نے جواب دیا ہائی کورٹ نے حکم دیا تو اس وقت چڑیا گھر سی ڈی اے کے پاس تھا۔‘

مشاہد حسین نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ’وزارت موسمیاتی تبدیلی کیسے چڑیا گھر چلا سکتی ہے؟ کیا ہائی کورٹ نے سب چڑیا گھر کو بند کرنے کا کہا تھا؟ چڑیا گھر ایک اچھی تفریح ہے، مجھے خود ادھر جانا اچھا لگتا ہے۔ شہریوں کے لیے واحد تفریح کا مقام چڑیا گھر ہے، اگر چڑیا گھر کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا تو قبضہ گروپ آ جائے گا۔‘

بعد ازاں کمیٹی نے چڑیا گھر کو کھولنے کی سفارش کر دی۔ کمیٹی نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو ایک ماہ میں چڑیا گھر کے حوالے سے پروپوزل پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

اجلاس میں پی ایس ڈی پی 2023 کے منصوبوں سے متعلق وزارت موسمیاتی تبدیلی حکام کی جانب سے بریفنگ میں حکام نے بتایا کہ گرین پاکستان پروگرام کے تحت اسلام آباد میں مارگلہ وائلڈ لائف سینٹر قائم کیا جا رہا ہے۔ ’اس منصوبے پر 500 ملین روپے لاگت آئے گی اور دو سال میں یہ مکمل ہوگا، نیز وزارت موسمیاتی تبدیلی آٹھ نئے منصوبے شروع کرے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان