خیبر: جانوروں پر حملہ کرنے والے دو تیندوے ہلاک

مارے جانے والے تیندوؤں کی وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقامی کچھ افراد پاس کھڑے ہیں جبکہ ساتھ میں پولیس اہلکار بھی نظر آرہے ہیں۔

 خیبر ڈویژن محکمہ وائلڈ لائف کے ڈپٹی فارسٹ آفیسر عبدالحلیم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ واقعہ اسی وجہ سے ہوا تھا، کہ مقامی لوگ یہ بتا رہے تھے کہ تیندوؤں نے جانوروں پر حملہ کیا تھا  (پیکسلز)

خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں محکمہ جنگلات کے مطابق جمعرات کو مقامی آبادی میں لوگوں نے دو نایاب تیندوے ہلاک کر دیے۔

یہ واقعہ 14 فروری کو پیش آیا جبکہ سوشل میڈیا پر تیندوؤں کی تصاویر اور واقعے کی تفصیلات گذشتہ روز وائرل ہوگئیں۔ مارے جانے والے تیندوؤں کی وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقامی افراد پاس کھڑے ہیں جبکہ ساتھ میں پولیس اہلکار بھی نظر آرہے ہیں۔

لوگوں نے تیندوؤں کو ان کے جانوروں پر حملہ کرنے کی وجہ سے ہلاک کر دیا، جیسا کہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص تفصیلات بتاتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ تیندوؤں نے چار بکرے، ایک گائے اور دیگر جانوروں کو نقصان پہنچایا ہے اور پکڑنے کی کوشش میں ناکامی پر دونوں کو ہلاک کر دیا۔

 خیبر ڈویژن محکمہ وائلڈ لائف کے ڈپٹی فارسٹ آفیسر عبدالحلیم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ واقعہ اسی وجہ سے ہوا تھا، کہ مقامی لوگ یہ بتا رہے تھے کہ تیندوؤں نے جانوروں پر حملہ کیا تھا۔

تاہم عبدالحلیم نے بتایا: ’تیندوؤں کی عمر کم ہے اور بظاہر ایسا نہیں لگ رہا ہے کہ یہ کسی جانور پر حملہ آور ہونے کی پوزیشن میں ہوں لیکن ہلاکت میں ملوث ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس کے خلاف قانون کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘

انہوں نے بتایا، ’اصل میں خیبر ڈویژن بہت بڑا علاقہ ہے اور محکمہ جنگلات و وائلڈ لائف کا محکمہ ایک ہی ہوگیا ہے۔ انضمام کے بعد یہاں پر کام شروع ہوا ہے تو سٹاف کی کمی سمیت امن و امان کا مسئلہ بھی ہمیں درپیش ہے۔‘

 عبدالحلیم نے بتایا کہ خیبر میں عمومی طور پر امن و امان کی صورت حال بہتر نہیں ہے، تو ان کا سٹاف کھل عام اس طرح کے جنگلات کا دورہ بھی کم کرتے ہیں کیونکہ بار بار تنبیہ کی جاتی ہے کہ ان علاقوں میں احتیاط سے کام کرنا ہوگا۔

’دوسری وجہ تیندوؤں کی ہلاکت کی عوامی میں کم آگاہی ہے کہ ہماری مجموعی معاشرے کی ایک سوچ یہ ہے کہ اس قسم کے جانور کو مارنا چاہیے لیکن عوام کو معلوم نہیں ہے کہ ان جانوروں کو ہلاک کرنے سے قدرت کو کتنا نقصان پہنچتا ہے۔‘

عبدالحلیم نے کہا کہ ضلع خیبر میں سؤر کی آبادی بڑھنے لگی ہے اور مقامی افراد شکایات بھی لے کر آتے ہیں کہ سوروؤں سے ان کی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں تو اس کی وجہ یہی ہے کہ جنگلات میں تندوؤں جیسے جانوروں کی آبادی کم ہو رہی ہے۔

انہوں نے بتایا، ’اب خیبر کے لوگوں کو پتہ نہیں ہے کہ جو تیندوے یہ مار رہے ہیں سؤر ان کی قدرتی خوراک ہیں تو جب تیندوے کم ہوں گے ظاہری بات ہے، سوروؤں کی آبادی بڑھے گی۔‘

 عبدالحلیم نے بھی بتایا کہ قبائلی اضلاع میں وائلڈ لائف کا محکمہ ابھی نیا نیا بنا ہے تو عوام کے ساتھ رابطہ اس طرح ابھی تک نہیں بن سکا جس طرح دیگر اضلاع میں ہے جہاں کئی عرصے سے محکمہ جنگلات و وائلڈ لائف کام کر رہے ہیں۔

تاہم عبدالحلیم نے بتایا: ’ہم اس مد میں کوششیں کر رہے ہیں کہ عوام کے مابین آگاہی مہمات شروع کریں اور اس مد میں ہم ابھی کچھ پوسٹرز وغیرہ بھی پورے علاقے میں لگانے کا پلان بنا رہے ہیں تاکہ عوام کو جنگلات اور وائلڈ لائف کی افادیت کا پتہ ہو۔‘

 تیندوا حملہ کرے تو اس صورت میں کیا کریں؟

 عبدالحلیم نے کہا کہ جانوروں کی مقامی آبادی میں گھسنے کی وجوہات پر اگر بات کریں تو اس کی بڑی وجہ جنگلات میں تجاویزات ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ مختلف جگہوں پر جنگلات کی کٹائی اور وہاں پر آبادی بنانے کی وجہ سے جانوروں کی رہنے کی جگہ کم ہوتی جارہی ہے اور یہ مقامی آبادی میں گھس جاتے ہیں۔

عبدالحلیم نے بتایا، ’ہم نے جانوروں کے رہنے کی جگہ ان سے چھینی ہے، تو ظاہری بات ہے کہ جانور مقامی آبادی میں گھس جائیں گے لیکن اگر ایسا کوئی بھی واقعہ ہو جائے تو مقامی آبادی کو متعلقہ محکمے سے رابطہ کرنا ہوگا۔‘

انہوں نے بتایا کہ مقامی آبادی میں ایسا کسی قسم کا واقعہ پیش آ جائے تو جانور کو مارنے کی بجائے وائلڈ لائف محکمے سے رابطہ کریں اور جتنا جلدی ہو سکے اس علاقے میں پہنچ جائیں لیکن جانور کو مارنا جرم بھی ہے اور یہ مذہبی طور پر بھی گناہ کا کام ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ایک جانور دوسرے جانور کے لیے خوراک ہے تو اگر ایک کی آبادی کم ہوگی تو دوسرے کی زیادہ ہوگی اور اس سے انسانی آبادی کو نقصان پہنچے گا جس طرح سوروؤں کی آبادی بڑھ رہی ہے اور پھر یہ لوگ گھروں سے بھی باہر نہیں نکل سکیں گے۔

اسی قسم کا ایک واقعہ گذشتہ روز اسلام آباد کے ڈی ایچ اے میں بھی پیش آیا تھا کہ ایک تیندوہ مقامی آبادی میں کھلا گھوم رہا تھا اور لوگوں پر حملہ آور ہوا تھا لیکن متعلقہ محکمے کی جانب سے جانور کو پکڑ کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات